جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

پاکستان کے پاس کتنے ایٹم بم موجود ہیں؟ نئے انکشاف نے سب کو حیران کر دیا!!

datetime 6  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اگرچہ گزشتہ سال کے مقابلے میں عالمی سطح پر 2017 میں جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں کمی آئی ہے، تاہم پاکستان اور بھارت اپنی جوہری ہتھیاروں کی تعداد اور اس کی پیداواری صلاحیتوں میں اضافہ کر رہے ہیں۔اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (سِپری) نے Trends in world nuclear forces, 2017 کے عنوان سے شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا کہ جس رفتار سے دونوں ممالک جوہری ہتھیاروں کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کر رہے ہیں

اس کے مطابق کے جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں آئندہ دس سال تک اضافہ ہوتا رہے گا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ 2017 میں عالمی سطح پر جوہری ہتھیاروں کی تعداد کم ہو کر 14 ہزار 935 ہوگئی جو سال 2016 کے اوائل میں 15 ہزار 395 تھی۔رواں سال کے آغاز میں امریکا، روس، برطانیہ، فرانس، چین، بھارت، پاکستان، اسرائیل اور عوامی جمہوریہ کوریا کے پاس عملی طور پر تعینات جوہری ہتھیاروں کی تعداد تقریباً 4 ہزار 150 تھی۔اس وقت روس کے پاس سب سے زیادہ 7 ہزار نیوکلیئر وار ہیڈز ہیں جس کے بعد امریکا کے پاس ان کی تعداد 6 ہزار 800 ہے۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ دونوں ممالک نے پچھلی دہائی کے مقابلے میں اپنے جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں کمی کی ہے، البتہ کمی کی یہ رفتار کم ہے۔ان دونوں ممالک کے مقابلے میں دیگر ممالک کے پاس جوہری ہتھیاروں کی تعداد نسبتاً کم ہے، تاہم یہ ممالک یا تو اپنے ہتھیار تعینات کرچکے ہیں یا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔مثال کے طور پر پاکستان اور بھارت دونوں ممالک نئے زمینی، بحری اور فضائی میزائل ڈیلوری سسٹم بنانے پر کام کر رہے ہیں۔سِپری کی رپورٹ کے مطابق جنوری 2017 تک پاکستان کے پاس جوہری وار ہیڈز کی تعداد تقریباً 140 تھی، جس سے اس میں اضافہ ظاہر ہوتا ہے کیونکہ ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے 2016 کے ڈیٹا میں یہ تعداد 120 سے 130 تھی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان، خوشاب پنجاب میں اپنے اہم پلوٹونیم پروڈکشن کمپلیکس میں توسیع کر رہا ہے،

جو چار آپریشنل ہیوی واٹر نیوکلیئر ری ایکٹرز اور ایک ہیوی واٹر پروڈکشن پلانٹ پر مشتمل ہے، جبکہ وہ دوسری سائٹ پر ایک نیا ری پروسیسِنگ پلانٹ بھی تعمیر کر رہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں سال کے اوائل میں بھارت کے پاس نیوکلیئر ہتھیاروں کی تعداد 130 تک تھی، جو 2016 میں 110 سے 120 تک تھی۔بھارت اعتدال پسندی سے اپنے جوہری ہتھیاروں کے سائز اور نیوکلیئر وار ہیڈز کی پیداوار کے لیے انفراسٹرکچر میں توسیع کر رہا ہے۔a

بھارت چھ تیز رفتار بریڈر ری ایکٹرز بنانے کا منصوبہ رکھتا ہے جن سے ہتھیاروں کے لیے پلوٹونیم کی پیداوار کی صلاحیت میں کئی گنا اضافہ ہوگا۔رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ بھارت اپنی یورینیم افزودگی کی صلاحیتوں میں توسیع اور ساتھ ہی غیر محفوظ گیس سینٹری فیوج فیسیلٹی تعمیر کرنے کا بھی منصوبہ رکھتا ہے۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…