استنبول (آن لائن) ایک ترک شہری نے رمضان کے دوران مختصر لباس پہننے کی وجہ سے دوران سفر بس میں ایک لڑکی کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے باعث ملک میں خواتین کے حقوق کی تنظیموں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ اسینا میلیسا سگلام نامی یونیورسٹی کی ایک طالبہ بس میں سفر کر رہی تھی کہ ایک شخص نے اس کے چہرے پر تھپڑ دے مارا۔متاثرہ لڑکی نے اس شخص سے اپنی جان بچانے کی کوشش کی تو حملہ آور
نے اسے بس کے پچھلے حصے میں پھینک دیا۔متاثرہ خاتون نے اپنے بیان میں کہا کہ پورے سفر کے دوران ایک شخص اسے زبانی طور پر ہراساں کر رہا تھا اور کہتا جارہا تھا کہ اسے رمضان کے دوران اس طرح کا لباس نہیں پہننا چاہیے تھا۔مقامی پولیس نے اس شخص کو حراست میں لے لیا تاہم اسے ابتدائی تفتیش کے بعد رہا کر دیا۔ا تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ اس شخص کو لڑکی کے خلاف بھڑکایا گیا تھا۔پولیس کی جانب اس شخص کو رہا کیے جانے کے بعد ملک میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے ایک نئی بحث چھڑ گئی۔