منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

بنگلہ دیش میں آسمانی بجلی گرنے سے 22 افراد ہلاک

datetime 20  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈھاکہ(آئی این پی )بنگلہ دیش میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں 22 افراد ہلاک ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش کے محکمہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے سربراہ ریاض احمد نے بتایا کہ ہلاکتیں اتوار اور پیر کے روز ملک کے مختلف علاقوں میں آنے والے طوفان کے دوران ہوئی ہیں۔ہلاک ہونے والوں میں ایک جوڑا اور ان کی نوجوان بیٹی بھی شامل ہے جو مونگ پھلی کے کھیت میں کام کررہے تھے کہ اس دوران پر

آسمانی بجلی گرگئی۔خیال رہے کہ ہر سال بنگلہ دیش میں سیکڑوں افراد آسمانی بجلی کی زد میں آکر ہلاک ہوجاتے ہیں جبکہ ماہرین کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی اس مسئلے میں اضافے کا باعث ہے۔اس کے علاوہ ماہرین نے جنگلات کی کٹائی اور اونچے درخت جیسا کہ کھجور کے درخت کی کمی کو ذمہ دار ٹھہرایا، جو آسانی بجلی سے بچاں کے لیے استعمال ہوسکتے ہیں۔گذشتہ سال حکام نے قدرتی آفات کا اعلان کیا تھا، اس سال سرکاری اعداد شمار کے مطابق ہلاکتیں 200 تک ہیپہنچ گئی تھیں جس میں 82 لوگ مئی کے ایک ہی دن ہلاک ہوئے تھے۔ماہرین کا کہنا تھا کہ متعدد ہلاکتیں رپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے اصل ہلاکتوں کے اعداوشمار اس سے کہیں زیادہ ہیں۔ایک خود مختار مانیٹرنگ گروپ کے مطابق 2016 میں آسمانی بجلی کی زد میں آکر 349 افراد ہلاک ہوئے تھے۔گذشتہ سال کئی ماہ تک ڈیزاسٹر کے حکام نے آسمانی بجلی سے ہلاکتوں کو کنٹرول کرنے سے متعلق اقدامات پر غور کیا، بعد ازاں ملک میں لاکھوں کھجور کے درخت لگانے کا پروگرام پیش کیا گیا۔اس کے علاوہ محکمہ موسمیات نے 20 ہزار اسکول کے بچوں کو آسمانی بجلی سے محفوظ رہنے کے اقدامات کی ٹریننگ فراہم کی۔واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے بنگلہ دیش کے جنوب مشرقی حصے میں مون سون کی بارشوں کے دوران ہونے والے لینڈ سلائڈس کی وجہ سے 160 افراد ہلاک اور سیکڑوں مکانات تباہ ہوگئے تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…