ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

ایران میں گرفتار سنی کارکنوں کی اجتماعی پھانسی کا خدشہ

datetime 13  جون‬‮  2017 |

تہران(این این آئی)انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں نے ایرانی پولیس اور انٹیلی جنس حکام کے ہاتھوں اہل سنت مسلک کے پیروکار 80 شہریوں کی گرفتاری اور انہیں دوران حراست اذیتیں دینے کی شدید مذمت کی ہے۔ ان تنظیموں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایرانی رجیم گرفتار کیے گئے مشتبہ سنی شہریوں کو اجتماعی پھانسی دے سکتی ہے۔ ایرانی ذرائع ابلاغ میں آنے والی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے تہران میں آیت اللہ خمینی

کے مزار اور پارلیمنٹ کے باہر ہونے والے دھماکوں میں ملوث ہونے کے شبے میں 80 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ یہ تمام افراد اہل سنت مسلک سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان حملوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی جس کے بعد ایرانی پولیس نے ملک بھر میں اہل سنت مسلک کے پیروکاروں کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن شروع کیا تھا۔انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم نے گذشتہ روز اپنے بیان میں بتایا کہ سات جون کو ایران میں ہونے والے دھماکوں کے بعد پولیس نے ملک بھر میں وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کیا ہے۔ بیان میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے شہریوں کو اجتماعی طور پر موت کے گھاٹ اتار دیا جائے گا۔انسانی حقوق کی تنظیم نے حراست میں لیے گئے شہریوں پر اقبال جرم کے لیے تشدد کے ہولناک حربوں کے استعمال سے متعلق بھی خبردار کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے کہ دہشت گردی کے شبے میں حراست میں لیے گئے تمام افراد کے خلاف کھلی عدالتوں میں شفاف طریقے سے مقدمات چلائے جائیں۔ دہشت گرد تنظیموں اور دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد اور ثبوتوں کے بعد ہی ملزمان کو سزا دی جائے۔یاد رہے کہ ایران میں اہل سنت مسلک سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو بے بنیاد الزامات کے تحت اجتماعی پھانسی دیے جانے کے واقعات اکثر پیش آتے ہیں۔ گذشہ برس اگست میں 25 سنی کارکنوں کو محض چند منٹ کے

نمائشی ٹرائل کے بعد انقلاب عدالتوں سے سزائے موت دلوائی گئی تھی، جنہیں بعد ازاں اجتماعی طور پر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…