دوحہ(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب ا وردیگرخلیجی ممالک اورقطرکے درمیان تنازعہ شدید ہونے کے بعد کئی مسلم دشمن ملک بھی اس تنازعہ کوہوادینے میدان میں آگئے ہیں ۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیل کے ایک سینئر صحافی انریکہ زیمرمین نے دوحہ کے آٹھ دورے کیے۔ ان دوروں کے دوران انہوں نے قطرکے حالات پر ایک رپورٹ بھی جاری کی اور ایک مضمون بھی لکھا۔اس میں انہوں نے بتایا کہ دوحہ میں قطری
حکومت کے ایک سینئر عہدیدارنے ان کی میزبانی کی ۔ اسرائیلی صحافی نے بتایا کہ قطری عہدیدار کے ساتھ ہونے والی بات چیت مثبت اور نتیجہ خیز رہی۔ انہوں نے کہا کہ قطر اور اسرائیل دونوں کو ایک جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔ دونوں چھوٹے چھوٹے ملک ہیں مگر دشمنوں اور خطرات میں گھرے ہوئے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ قطر اور اسرائیل دونوں صحرا تھے جنہیں پھل دار باغات میں تبدیل کیا گیا۔ اسرائیلی صحافی کا کہناتھا کہ اس نے قطری عہدیدار سے بات میں دوحہ کے حماس، اخوان المسلمون، النصرہ فرنٹ ، داعش اور ان تنظیموں کے لیے فراخ دلانہ عطیات سے متعلق بات کی۔انہوں نے داعش اورالنصرہ سے تعلق کی ترید کی تاہم اخوان المسلمون اور حماس کی قیادت کے بارے میں قطری عہدیدار نے کہا کہ وہ سخت نگرانی میں ہیں اور انہیں حکومت کی اجازت کے بغیر اپنی رہائش گاہوں سے باہر جانے کی جازت نہیں۔ ان کے لیے بہتر ہے کہ وہ گھروں ہی میں رہیں اور خواہ مخواہ چلنے پھرنے سے گریز کریں۔دوسری طرف ایران سےاشیائے خوردونوش کی اشیا سے بھرے پانچ طیارے قطر پہنچ گئے ہیں۔ طیاروں میں پھل اور سبزیاں موجود ہیں جبکہ ہر طیارے میں 90ٹن سامان موجود ہے۔ واضح رہے کہ خلیجی ممالک کی جانب سے قطر کی فضائی اور زمینی ناکہ بندی کے بعد ایران نے اشیائے خوردونوش کے یہ طیارے قطر بھیجےہیں تاکہ قطرمیں خوراک کابحران نہ پیداہو۔