اتوار‬‮ ، 05 اکتوبر‬‮ 2025 

’’مٹے نامیوں کے نشاں کیسے کیسے ‘‘

datetime 12  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

طرابلس(این این آئی)لیبیا کے سابق حکمران کرنل معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام قذافی کو چھ سال بعد رہا کر دیا گیا ۔ان کی رہائی ایک معافی کے معاہدے کے تحت عمل میں آئی ہے ادھر ماہرین نے خدشہ ظاہرکیا ہے کہ سیف اسلام قذافی کی رہائی سے ملک میں عدم استحکام بڑھ سکتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ابو بکر الصدیق بٹالین نے کہاکہ سیف الاسلام قذافی کوگزشتہ روز رہا کر دیا گیا تاہم انھیں عوام کے سامنے پیش نہیں کیا گیا۔

یاد رہے کہ سیف اسلام قذافی گذشتہ چھ سالوں سے زنتان نامی دیہی علاقے میں ابو بکر الصدیق بٹالین نامی ایک ملیشیا فورس کی قید میں تھے۔اطلاعات کے مطابق اب وہ مشرقی شہر بیدا میں اپنے رشتے داروں کے ہمراہ رہ رہے ہیں۔ابو بکر الصدیق بٹالین کا کہنا تھاکہ انھوں نے یہ اقدام ملک میں ’عبوری حکومت‘ کی درخواست پر اٹھایا ہے۔ملک کے مشرقی علاقے میں موجود اس حکومت نے پہلے ہی سیف الاسلام کو معافی دے دی تھی تاہم ملک کے مغربی علاقے میں برسرِاقتدار کی ایک ماتحت طرابلس کی عدالت نے ان کی غیر حاضری میں نھیں سزائے موت کی سزا سنا رکھی ہے۔ طرابلس میں موجود حکومت کو اقوام متحدہ کی حمایت حاصل ہے۔یاد رہے کہ ماضی میں بھی سیف الاسلام قذافی کی رہائی کی اطلاعات سامنے آ چکی ہیں تاہم وہ ہمیشہ ثابت ہوئیں۔اپنے والد کے دور میں باغیوں کے خلاف ہونے والی ناکام کارروائی کے دوران انسانی حقوق کی پامالی کرنے پر وہ جرائم کی بین الاقوامی عدالت کو بھی مطلوب ہیں۔سیف الاسلام قذافی کی عمر 44 برس ہے اور انھیں سنہ 2008 میں لندن سکول آف اکنامکس سے متنازع طور پر ڈاکٹریٹ کی ڈگری ملی تھی۔

جب معمر قذافی کو باغیوں نے گولی مار کر ہلاک کیا تو اس وقت سیف الاسلام بھی ان کے ہمراہ تھے اور انھیں زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔انھوں نے سنہ 2000 کے بعد مغربی ممالک کے تعلقات میں بہتری کے لیے بھی کوششیں کیں۔ انھیں اپنے والد کے دورِ حکومت کا اصلاح پسند چہرہ کہا جاتا تھا۔سیف اسلام قذافی اپنے والد کے منتخب جانشین ماننے جاتے تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…