بدھ‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

لندن میں قتل عام، عینی شاہدین کے لرزہ خیزانکشافات

datetime 4  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(ا ین این آئی)لندن میں دہشت گردی کے واقعے میں کے بعد پولیس مشتبہ افراد کو تلاش کر رہی ہے۔ لندن کے مرکزی علاقے میں واقع لندن برج پر سفید رنگ کی ایک وین لوگوں پر چڑھ دوڑی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا کہ انھوں نے جائے وقوعہ کے قریب گولیاں چلنے کی آوازیں بھی سنیں۔ایک وین جسے ایک مرد چلا رہا تھا شاید 50 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی تھی۔ وہ میرے قریب سے گزرا

اور کم از کم چار سے پانچ لوگوں کو کچل دیا،انھوں نے بتایا کہ وین نے راہگیروں کو ٹکر ماری اور اس کے بعد زخمی ہونے والے پانچ افراد کو طبی امداد فراہم کی گئی ۔ وین مرکزی لندن سے آرہی تھی اور اس کا رخ دریا کے جنوب کی طرف تھا۔بق زخمیوں میں سے چار شدید زخمی تھے۔ انھوں نے دیکھا کہ جائے وقوعہ پر پولیس ایک شخص کو گرفتار کر رہی تھی۔انھوں نے کہا کہ ایک فرانسیسی خاتون بھی زخمیوں میں شامل ہیں جن کا کہنا تھا کہ وہ نہیں جانتی کہ ان کے ساتھ موجود مزید دو افراد کہاں گئے۔مارکیٹ پورٹر پپ میں موجود ایک سکیورٹی گارڈ نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ انھوں نے بورو مارکیٹ میں تین افراد کو دیکھا جن میں سے ایک کے ہاتھ میں بڑا سا چاقو تھا اور وہ لوگوں کو مارتے جا رہے تھے۔ انھوں نے بتایا حملے کا نشانہ بننے والوں میں ایک نوجوان لڑکی بھی تھی۔کومی ڈی کوسٹا برو مارکیٹ میں اپنی دو دوستوں کے ہمراہ تھیں۔ انھوں نے بتایا کہ ٹیکسی ڈرائیور نے مارکیٹ کی جانب گاڑی کو موڑا اور ہم فائرنگ کے درمیان وہاں پھنس گئے۔ ہم گلی میں جا رہے تھے لیکن مڑ نہیں سکتے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ دو لوگ زمین پر پڑے ہوئے تھے اور دو یا تین ان کے اوپر جھکے ہوئے تھے۔50 کے قریب پولیس اہلکاروں نے ہم پر اپنی گنیں تان لیں۔ ہم نے ہاتھ اوپر کر لیے ہم باہر نکلنے کی کوشش کر رہے تھے تاکہ وہ ہمیں جانے دیں۔

ایک شحص ریسٹورنٹ سے نکلا۔ اس نے اپنی گردن ہر نیپکن رکھا ہوا تھا جس سے خون ٹپک رہا تھا۔ ایک اور شخص وہاں زمین پر پڑا ہوا تھا لیکن مجھے نہیں معلوم کہ وہ مر چکا تھا یا خطرے سے باہر تھا۔دو بار ہمیں گاڑی میں بیٹھے بیٹھے اردگرد ہونے والی فائرنگ سے بچنے کے لیے جھکنا پڑا۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…