منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

کابل ،مظاہروں میں شدت،احتجاج کرنیوالے نے حیرت انگیز قدم اُٹھالیا

datetime 4  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(این این آئی)افغانستان حکومت کے خلاف مظاہرین نے صدارتی محل کے پاس ہی مستقل ڈیرے ڈال دیئے ، کابل میں بھی دھرنے جیسی صورتحال،افغانستان میں حکام نے سلامتی کے شدید خطرے کے پیش نظر لوگوں کو کابل میں جلوس اور مظاہروں سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے جب کہ رواں ہفتے ہونے والے بم دھماکے کے خلاف لوگوں کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری رہا۔گزشتہ روز بھی صدارتی محل کے قریب

لوگوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی جن کی اکثریت نے رات بھی یہیں گزاری۔افغان وزارت داخلہ نے نائب وزیر مراد علی مراد نے مظاہرین سے مطالبہ کیا کہ وہ سلامتی کے شدید خطرے کے باعث یہاں سے منتشر ہو جائیں۔ ان کے بقول صدر اشرف غنی نے اٹارنی جنرل کو حکم دیا ہے کہ جمعہ کو پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کی جائیں۔ادھر کابل میں فوجی حکام نے بھی دہشت گردی کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر مظاہرین سے منتشر ہونے کا کہا ہے۔کابل بم دھماکے کی جگہ کے قریب ہی احتجاج کرنے والوں نے عارضی خیمے بھی نصب کر لیے ۔حکام نے لوگوں سے کہا کہ وہ مظاہروں سے اجتناب کریں اور ان بقول سکیورٹی فورسز کسی بھی ممکنہ دہشت گرد حملے کو رونما ہونے سے روکنے اور لوگوں کی سلامتی کے لیے دن رات کوشاں ہیں اور لوگوں کو چاہیے کہ وہ ریلیاں اور جلوس نکالنے سے گریز کریں۔ایک امریکی خبررساں ادارے سے گفتگوکرتے  ہوئے مظاہرے میں شریک ایک خاتون نیلوفر نیلگوں کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو افغان حکومت پر مستعفی ہونے کے لیے دباؤ ڈالنا چاہیے کیوں کہ وہ حکومت کرنے کی اہل نہیں۔افغانستان سے بیشتر غیر ملکی فوجی دستوں کے انخلا کے تین سال بعد بھی ملک میں امن و امان کی صورتِ حال خاصی مخدوش ہے اور افغان حکومت کو ملک میں اپنی رِٹ قائم کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ افغانستان کا لگ بھگ 40 فی صد رقبہ یا تو طالبان جنگجووں کے قبضے میں ہے یا اس پر قبضے کے لیے طالبان اور سکیورٹی فورسز کے درمیان تگ و دو جاری ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…