لندن/واشنگٹن /پیرس(آئی این پی )برطانیہ ایک بار پھر دہشتگردی کا نشانہ بن گیا،دارالحکومت لند ن میں دہشتگردی کے مختلف واقعات میں 6افراد ہلاک اور48زخمی ہوگئے ،سیکورٹی اہلکاروں نے 3حملہ آوروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے ،تاحال کسی نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی جبکہ برطانوی وزیراعظم ٹریزا مے نے واقعے کو ‘خوفناک’ قرار دیدیا،ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ،فرانسیسی صدرسمیت دیگر
ممالک کی شخصیات نے لندن میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات کی شدید مذمت کی ہے ۔برطانوی میڈیا کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ دارالحکومت لندن میں ہفتے کی شب دہشت گردی کے واقعے میں چھ افراد ہلاک اور 48 زخمی ہوگئے ہیں جبکہ پولیس نے تین مشتبہ افراد کو بھی گولی مار کر ہلاک کیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ رات دس بجے کے بعد لندن برج کے علاقے میں ایک سفید رنگ کی ویگن نے راہگیروں کو کچل دیا اور پھر وہ منڈیر سے ٹکرا گئی۔اس کے بعد اس ویگن سے اترنے والے تین افراد نے پل کے جنوب میں واقع بورو مارکیٹ میں موجود لوگوں پر چاقو کے وار بھی کیے۔پولیس کا کہنا ہے کہ 10 بج کر آٹھ منٹ پر ملنے والی مدد کی پہلی کال کے آٹھ منٹ بعد مشتبہ افراد سے مدبھیڑ کے بعد پولیس اہلکاروں نے انھیں گولی مار دی تھی۔تاحال ان افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔یٹروپولیٹن پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر مارک رالی کے مطابق ان افراد نے جعلی خودکش جیکٹس پہنی ہوئی تھیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اس حملے میں وہی تین افراد شامل تھے جنھیں ہلاک کر دیا گیا۔انھوں نے کہا کہ ‘اس واقعے کو دہشت گردی کی کارروائی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔پولیس حکام کے مطابق ان حملوں میں چھ افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوئے ہیں۔پولیس نے تین مشتبہ افراد کو بھی ہلاک کیا ہے جنھوں نے جعلی دھماکہ خیز جیکٹس پہنی ہوئی تھیں
۔48 زخمیوں کو مختلف ہسپتالوں میں لے جایا گیا ہے جبکہ کئی معمولی زخمیوں کو جائے وقوعہ پر ہی طبی امداد دی گئی۔لندن بریج سٹیشن کو رات بھر کے لیے بند کر دیا گیا۔تاحال کسی نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔لندن ایمبیولینس سروس کے مطابق حملے کے بعد 48 افراد کو لندن کے پانچ مختلف ہسپتالوں میں لے جایا گیا ہے۔برٹش ٹرانسپورٹ پولیس کے مطابق شدید زخمی افراد کو سر، چہرے اور ٹانگوں پر چوٹیں آئی ہیں۔واقعے کے بعد دریائے ٹیمز کو بھی بند کر دیا گیا تھا۔ تاہم اب انتظامیہ نے اسے دوبارہ کھولتے ہوئے ان لوگوں کا شکریہ ادا کیا ہے جنھوں نے کشتیوں پر ہونے والی تقریبات منسوخ کرتے ہوئے فوری طور پر علاقہ خالی کر دیا تھا۔یہ برطانیہ میں گذشتہ تین ماہ میں دہشت گردی کی تیسری کارروائی ہے اور ان میں سے دو کا ہدف لندن ہی تھا۔مارچ میں لندن کے ویسٹ منسٹر برج پر اسی قسم کے حملے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ دو ہفتے قبل مانچیسٹر میں ایک کنسرٹ کے بعد ہونے والے خودکش دھماکے میں 22 افراد مارے گئے تھے۔برطانوی وزیراعظم ٹریزا مے نی ہفتے کی شب پیش آنے والے واقعے کو ‘خوفناک’ قرار دیا ہے ۔
لندن کے میئر صادق خان نے اسے ‘لندن کے معصوم شہریوں پر ایک دانستہ اور بزدلانہ حملہ’ قرار دیا ہے۔لندن کی ٹرانسپورٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ لندن برج کو دونوں اطراف سے بند کر دیا گیا ہے کیونکہ یہ بڑا واقعہ ہے۔ بسوں کو بھی متبادل روٹس استعمال کرنے کو کہا گیا ہے۔ لندن برج تمام رات بند رہے گا۔فرانس کے صدر نے اپنے تعزیتی پیغام میں متاثرہ افراد کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس اس موقعے پر برطانیہ کے ساتھ ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ وہ امریکہ برطانیہ کی ہر قسم کی مدد کرنے کے لیے اس کے ساتھ ہے۔امریکی گلوکار آریانا گرینڈے نے ٹوئٹر پر پیغام میں لندن کے لیے دعا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔خیال رہے کہ دو ہفتے قبل مانچسیٹر میں آریانا گریڈے کے ہی کنسرٹ کے اختتام پر بھی دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں 22 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔