اتوار‬‮ ، 24 اگست‬‮ 2025 

ٹرمپ کا دورہ اسرائیل، حفاظتی اقدامات کیلئے کیا کچھ کیاگیا؟ حیرت انگیزانکشافات

datetime 22  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

یروشلم(آئی این پی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپسعودی عرب کے بعد خلیجی ممالک کے دورے کے دوسرے مرحلے میں اسرائیل پہنچ گئے جہاں صدر اور وزیراعظم نے انکا پرتپاک استقبال کیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غیر ملکی دورے کے اگلے مرحلے میں اسرائیل پہنچ گئے ۔اسرائیل کے شہر مقبوضہ بیت المقدس میں ٹرمپ کے دو روزہ دورے کے لیے انتہائی خاص انتظامات کیے گئے ہیں،

ٹرمپ کنگ ڈیوڈ ہوٹل میں قیام کریں گے، جسے ایک قلعے میں بدل دیا گیا ۔ٹرمپ ہوٹل کے جس سوٹ میں قیام کریں گے وہ بم اور راکٹ حملوں کے ساتھ ساتھ زہریلی گیس کے حملوں سے بھی محفوظ بنایا گیا ہے۔امریکی صدر کے طیارے ایئرفورس ون نے کئی اسرائیلی جنگی طیاروں کی حفاظت میں بن گوریان ایئرپورٹ پر لینڈ کیا۔ان کا دورہ کئی لحاظ سے تاریخی ہے جس میں یہ بات بھی شامل ہے کہ یہ پہلی باضابطہ پرواز ہوگی جو سعودی عرب سے اسرائیل آئے گی۔ٹرمپ کے ساتھ 900 اہلکار اور 50 خصوصی گاڑیاں بھی آئیں گی جن میں 14 لیموزین کاریں بھی شامل ہیں جبکہ امکان ہے کہ صدر ٹرمپ سفر کے لیے زیادہ ترہیلی کاپٹر ہی استعمال کریں گے۔اس سے قبل سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں انھوں نے عرب اور مسلم دنیا کے دیگر سربراہان کے لیے منعقد اجلاس سے خطاب کیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے عرب اور مسلمان رہنماوں سے کہا کہ وہ اسلامی انتہاپسندوں سے نمٹنے کے لیے آگے بڑھیں اور’ انھیں اس دنیا سے باہر نکال دیں۔انھوں نے کہا کہ ایران کئی دہائیوں سے خطے میں فرقہ واریت اور دہشت گردی کی آگ بھڑکا رہا ہے۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ انھیں یقین ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن ممکن ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ سابق صدر اوباما کی نسبت اسرائیل کے زیادہ حامی نظر آتے ہیں۔اسرائیلی بستیوں کے حوالے سے ان کا موقف قدرے نرم ہے

اور وہ کہتے ہیں کہ امن کی تلاش میں شاید ان بستیوں کی موجودگی نہیں بلکہ پھیلا رکاوٹ ہو سکتی ہے۔مشرقی یروشلم اور غربِ اردن میں سنہ 1967 کے بعد بننے والی ان 140 بستیوں میں چھ لاکھ سے زائد یہودی آباد ہیں۔ یہ وہ سرزمین ہے جس پر فلسطین اپنی مستقبل کی ریاست کا دعوی کرتا ہے۔یہ آبادکاریاں بین الاقوامی قانون کے مطابق غیر قانونی ہیں تاہم اسرائیل کو اس پر اعتراضات ہیں۔انھوں نے یروشلم کے معاملے پر بھی کچھ ملا جلا پیغام دیا ہے۔ انھوں نے امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے وہاں منتقل کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی جو کہ فلسطینوں کو ناراض اور اسرائیلیوں کو خوش کرنے کا باعث ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…