اسلام آباد(آئی این پی)سینئر صحافی زاہد حسین نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف انتہائی سخت زبان استعمال کی تھی مگر عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کے موقف میں بتدریج تبدیلی آرہی ہے ، سابق صدر اوبامہ کا جھکاؤ ایران کی طرف تھا جس وجہ سے سعودی عرب امریکہ سے ناراض تھا ، نیو کلیئر ڈیل کی وجہ سے سعودی عرب کو لگ رہا تھا کہ امریکہ ایران سے زیادہ قریب ہورہا ہے ۔
وہ اتوار کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کر تے ہوئے امریکی صدر کی سربراہی اجلاس میں تقریر پر تجویز دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ ایک کاروباری شخصیت ہے اس نے سعودی عرب کے ساتھ 110ارب ڈالر کے اسلحے کی فروخت کی ڈیل کی جبکہ سعودی عرب 40ارب ڈالر امریکہ میں سڑکوں کی تعمیر میں لگائے گا ، ٹرمپ نے شروع سے ہی ایران کے ساتھ نیوکلیئر ڈیل کی مخالفت کی تھی اور یہ عدنیہ بھی دیا تھا کہ وہ اقتدار میں آکر اسے ختم کر دیں گے مگر وہ یہ معاہدہ ختم نہیں کرسکتے کیونکہ اس میں پانچ اور ممالک نے بھی دستخط کئے ہیں ۔ زاہد حسین نے کہا کہ خلیجی ممالک ایران کے خلاف ہیں ، مشرق وسطیٰ کے علاقوں میں خانہ جنگی ہوئی ،وزیراعظم نوازشریف کی ٹرمپ سے ملاقات سے نوازشریف کے پاکستان میں مسائل کم نہیں ہوں گے ۔انہون نے کہا کہ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف انتہائی سخت زبان استعمال کی تھی مگر عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کے موقف میں بتدریج تبدیلی آرہی ہے ، سابق صدر اوبامہ کا جھکاؤ ایران کی طرف تھا جس وجہ سے سعودی عرب امریکہ سے ناراض تھا ، نیو کلیئر ڈیل کی وجہ سے سعودی عرب کو لگ رہا تھا کہ امریکہ ایران سے زیادہ قریب ہورہا ہے ۔نیو کلیئر ڈیل کی وجہ سے سعودی عرب کو لگ رہا تھا کہ امریکہ ایران سے زیادہ قریب ہورہا ہے ۔