اسلام آباد /دی ہیگ(آئی این پی)بھارتی جاسوس کلبھوشن سے متعلق فیصلے پر عالمی عدالت انصاف کی جانبداری کھل کر سامنے آ گئی ، پاکستان کا واضح موقف ہے کہ کلبھوشن کا معاملہ عالمی عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، داخلی سلامتی کے معاملات پر کسی کو مداخلت کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ماضی میں امریکہ بھی سزائے موت روکنے کے تین فیصلوں کو مسترد کر چکا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کلبھوشن سے متعلق فیصلے پر عالمی عدالت انصاف کی
جانبداری کھل کر سامنے آ گئی ہے ۔کیا داخلی سلامتی کے خلاف فیصلے پر عمل کیا جا سکتا ہے؟ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے برعکس امریکہ نے داخلی سلامتی پر سمجھوتہ نہیں کیا، ماضی میں واشنگٹن پھانسی روکنے کے تین فیصلے مسترد کر چکا ہے۔عالمی عدالت نے پیراگوئے، جرمنی اور میکسکو کے شہریوں کی پھانسی روکنے کے احکامات دیئے تھے۔ یہ مقدمات 1998 سے 2003 کے درمیان سنے گئے۔ تاہم امریکہ نے کسی فیصلے پر عملدرآمد نہیں کیا۔