واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی حکومت کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دورہ سعودی عرب کے دوران خلیجی ممالک پر زور دیں گے کہ وہ شمالی اوقیانوس کے فوجی اتحادی ’ نیٹو ‘ کی طرز پراسلامی فوجی اتحاد کی بجائے مشرق وسطیٰ میں ’ عرب نیٹو ‘ فورس تشکیل دیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اپنے دورہ سعودی عرب کے دوران صدر ٹرمپ دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے نئے سیکیورٹی ڈھانچے اور لائحہ عمل پر توجہ مرکوز رکھیں گے۔
صدر کے دورے کا مقصد عرب اتحادیوں کو ایران کی طرف سے درپیش خطرات کے تدارک اور علاقائی سلامتی کے مسائل کے حل کے لیے جامع منصوبہ پیش کرنا ہے۔صدر ٹرمپ سعودی عرب کے تاریخی دورے کے موقع پر عرب اور اسلامی ملکوں کی قیادت اور سعودی فرمانروا شاہ سلمان سے بھی ملاقات کریں گے۔ صدر ٹرمپ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف اپنے پلان سے آگاہ کریں گے۔امریکی حکام کے مطابق عرب ممالک میں’ نیٹو ‘ کی طرز کا کوئی فوجی اتحاد تشکیل پاتا ہے تو اس میں متحدہ عرب امارات، مصر اور اردن کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔امریکی حکومت کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ اسرائیل کا دورہ بھی کریں گے مگر وہ اس دورےکے موقع پر تل ابیب میں قائم امریکی سفارت خانے کو بیت المقدس منتقل کرنے کا حکم نہیں دیں گے۔واضح رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے اسلامی فوجی اتحاد پہلے ہی تشکیل دیدیا گیا ۔