بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

اہم اسلامی ملک کے دارلحکومت کو 72 گھنٹوں میں اڑانے کی ڈیڈ لائن، دھمکی کس نے دی؟ خطے میں ہلچل

datetime 14  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

طرابلس(مانیٹرنگ ڈیسک)لیبیائی دارالحکومت طرابلس پر قابض ملیشیاں کے درمیان مسلح جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ہفتے کی صبح سکیورٹی فورسز کے مرکزی دفتر کو راکٹ حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ علاقے کی آبادی کو زور دار ھماکوں کی آوازیں سنائی دیں اور مذکورہ دفتر سے دھوئیں کے بادل اٹھتے دکھائی دیے۔ذرائع نے بتایا کہ غیر تسلیم شدہ الغویل حکومت کی ہمنوا ملیشیا “فخر لیبیا ” جس کا کمانڈر صلاح بادی ہی.

اس نے طرابلس کی سڑکوں پر اپنی بکتر بند گاڑیاں پھیلا دی ہیں اور 72 گھنٹوں کے دوران دارالحکومت پر چڑھائی اور قبضہ کرنے کی دھمکی دی ہے۔ ادھر باخبر لیبیائی ذرائع نے روزنامہ “الشرق الاوسط” کو بتایا ہے کہ فائز السراج کی قومی وفاق کی حکومت کو سپورٹ کرنے والے مغربی ممالک نے گزشتہ دو روز کے دوران خبردار کیا ہے کہ اگر مخالف مسلح ملیشیاں نے وفاق کی حکومت کے ٹھکانوں یا اس حکومت کو تحفظ فراہم کرنے والی ملیشیاں پر حملہ کیا تو حملہ آور ملیشیاں کے خلاف فوجی مداخلت کی جائے گی۔ادھر خلیفہ حفتر کے زیرِ قیادت لیبیا کی قومی فوج کے ترجمان نے “الشرق الاوسط” کو بتایا ہے کہ حفتر دارالحکومت طرابلس کی موجودہ صورت حال اور وہاں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ترجمان نے مسلح ملیشیاں کو کسی بھی نئی عسکری کارروائی کے نتائج سے خبردار کیا.

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…