طرابلس(مانیٹرنگ ڈیسک)لیبیائی دارالحکومت طرابلس پر قابض ملیشیاں کے درمیان مسلح جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ہفتے کی صبح سکیورٹی فورسز کے مرکزی دفتر کو راکٹ حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ علاقے کی آبادی کو زور دار ھماکوں کی آوازیں سنائی دیں اور مذکورہ دفتر سے دھوئیں کے بادل اٹھتے دکھائی دیے۔ذرائع نے بتایا کہ غیر تسلیم شدہ الغویل حکومت کی ہمنوا ملیشیا “فخر لیبیا ” جس کا کمانڈر صلاح بادی ہی.
اس نے طرابلس کی سڑکوں پر اپنی بکتر بند گاڑیاں پھیلا دی ہیں اور 72 گھنٹوں کے دوران دارالحکومت پر چڑھائی اور قبضہ کرنے کی دھمکی دی ہے۔ ادھر باخبر لیبیائی ذرائع نے روزنامہ “الشرق الاوسط” کو بتایا ہے کہ فائز السراج کی قومی وفاق کی حکومت کو سپورٹ کرنے والے مغربی ممالک نے گزشتہ دو روز کے دوران خبردار کیا ہے کہ اگر مخالف مسلح ملیشیاں نے وفاق کی حکومت کے ٹھکانوں یا اس حکومت کو تحفظ فراہم کرنے والی ملیشیاں پر حملہ کیا تو حملہ آور ملیشیاں کے خلاف فوجی مداخلت کی جائے گی۔ادھر خلیفہ حفتر کے زیرِ قیادت لیبیا کی قومی فوج کے ترجمان نے “الشرق الاوسط” کو بتایا ہے کہ حفتر دارالحکومت طرابلس کی موجودہ صورت حال اور وہاں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ترجمان نے مسلح ملیشیاں کو کسی بھی نئی عسکری کارروائی کے نتائج سے خبردار کیا.