پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

پاک بھارت حالیہ کشیدگی کے باوجود جاپان میں اسحاق ڈار اورارون جیٹلی نے سرپرائزدیدیا

datetime 6  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

یوکوہاما/نئی دہلی (آئی این پی )پاک بھارت حالیہ کشیدگی کے باوجود دونوں ممالک کے وزراء خزانہ نے جاپان کے شہر یوکوہاما میں منعقدہ مباحثے میں شرکت کی تاہم دونوں کے درمیان کوئی گرم جوشی کے ساتھ مصافحہ دیکھنے میں نہیں آیا،وزیر خزانہ سینٹر اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ پاکستان ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کی بھرپور حمایت کرتا ہے، بین العلاقائی تجارت پر توجہ مرکوزکرنے اور علاقائی روابط کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے ۔

ہفتہ کو بھارتی اخبار ’’انڈین ایکسپریس ‘‘ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران دونوں ممالک کے وزراء خزانہ نے جاپان کے شہر یوکوہاما میں منعقدہ مباحثے میں شرکت کی۔ایشیائی ترقیاتی بینک کے 50ویں اجلاس کے موقع پر بزنس نیوز چینل ’’سی این بی سی ‘‘کی طرف سے ایشیا کی اقتصادی صورتحال کے حوالے سے منعقد ہ مباحثے میں ارون جیٹلی اور اسحاق ڈار چار مقررین میں شامل تھے ۔بھارتی میڈیا کے مطابق ایک گھنٹے کی بحث کے دوران ارون جیٹلی پاکستانی ہم منصب سے منہ پھیرے بیٹھے رہے اور اس دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان گرم جوشی کے ساتھ مصافحہ دیکھنے میں نہیں آیا۔دونوں ممالک کے وزراء سے حالیہ کشیدگی اور تجارتی تعلقات کے حوالے سے کوئی سوال نہیں کیا گیا۔جیٹیلی سے جب صحافیوں نے بات کرنے کی کوشش کی تو انھوں نے بات نہیں کی۔جب اسحاق ڈار نے ون بیلٹ ون روڈ کے چین کو باقی ماندہ یوریشیا کے ساتھ ملانے کے منصوبے کی حمایت کی تو اس پر بھارتی وزیر خزانہ کا کہنا تھاکہ بھارت کو خودمختاری کے مسائل کے حوالے سی تجو یز پر شدید تحفظات ہیں۔مجھے لگتا ہے کہ یہ اصولی طور پر ایک اچھا خیال ہے لیکن خاص طور پر اس پرپوزل جس میں صرف آپ کی طرف سے تجویز پیش کی گئی ہے میرے خیال میں کئی دوسرے مسائل بھی ہیں جن پر بات کرنے کیلئے یہ مناسب فورم نہیں ہے ۔

دوسری طرف اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ پاکستان ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کی بھرپور حمایت کرتا ہے ۔خطے کو منسلک کرنے کیلئے اور اس سے آگے کیلئے یہ بہت اہم سمت ہے پاکستان اس کا حصہ ہے اور اس نظریے کی بھرپور حمایت کرتا ہے ۔اسحاق ڈار نے کہاکہ بین العلاقائی تجارت پر توجہ مرکوز کی جانے چاہیے اور علاقائی روابط کو بہتر کیا جائے۔انھوں نے کہاکہ پاکستان کو وسطی ایشیائی ریاستوں،بھارت اور ایران سے منسلک کرنے کیلئے سی پیک اور سارک جیسے اقدامات بہترین اقدامات ہیں۔بھارتی وزیر خزانہ نے کہاکہ بھارت علاقائی جامع اقتصادی پارٹنر شپ ( آر سی ای پی ) کا حصہ نہیں ہے لیکن دنیا میں کوئی ایسی طاقت نہیں ہے جو تجارت کو روک سکے ۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…