جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

پاک بھارت حالیہ کشیدگی کے باوجود جاپان میں اسحاق ڈار اورارون جیٹلی نے سرپرائزدیدیا

datetime 6  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

یوکوہاما/نئی دہلی (آئی این پی )پاک بھارت حالیہ کشیدگی کے باوجود دونوں ممالک کے وزراء خزانہ نے جاپان کے شہر یوکوہاما میں منعقدہ مباحثے میں شرکت کی تاہم دونوں کے درمیان کوئی گرم جوشی کے ساتھ مصافحہ دیکھنے میں نہیں آیا،وزیر خزانہ سینٹر اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ پاکستان ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کی بھرپور حمایت کرتا ہے، بین العلاقائی تجارت پر توجہ مرکوزکرنے اور علاقائی روابط کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے ۔

ہفتہ کو بھارتی اخبار ’’انڈین ایکسپریس ‘‘ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران دونوں ممالک کے وزراء خزانہ نے جاپان کے شہر یوکوہاما میں منعقدہ مباحثے میں شرکت کی۔ایشیائی ترقیاتی بینک کے 50ویں اجلاس کے موقع پر بزنس نیوز چینل ’’سی این بی سی ‘‘کی طرف سے ایشیا کی اقتصادی صورتحال کے حوالے سے منعقد ہ مباحثے میں ارون جیٹلی اور اسحاق ڈار چار مقررین میں شامل تھے ۔بھارتی میڈیا کے مطابق ایک گھنٹے کی بحث کے دوران ارون جیٹلی پاکستانی ہم منصب سے منہ پھیرے بیٹھے رہے اور اس دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان گرم جوشی کے ساتھ مصافحہ دیکھنے میں نہیں آیا۔دونوں ممالک کے وزراء سے حالیہ کشیدگی اور تجارتی تعلقات کے حوالے سے کوئی سوال نہیں کیا گیا۔جیٹیلی سے جب صحافیوں نے بات کرنے کی کوشش کی تو انھوں نے بات نہیں کی۔جب اسحاق ڈار نے ون بیلٹ ون روڈ کے چین کو باقی ماندہ یوریشیا کے ساتھ ملانے کے منصوبے کی حمایت کی تو اس پر بھارتی وزیر خزانہ کا کہنا تھاکہ بھارت کو خودمختاری کے مسائل کے حوالے سی تجو یز پر شدید تحفظات ہیں۔مجھے لگتا ہے کہ یہ اصولی طور پر ایک اچھا خیال ہے لیکن خاص طور پر اس پرپوزل جس میں صرف آپ کی طرف سے تجویز پیش کی گئی ہے میرے خیال میں کئی دوسرے مسائل بھی ہیں جن پر بات کرنے کیلئے یہ مناسب فورم نہیں ہے ۔

دوسری طرف اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ پاکستان ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کی بھرپور حمایت کرتا ہے ۔خطے کو منسلک کرنے کیلئے اور اس سے آگے کیلئے یہ بہت اہم سمت ہے پاکستان اس کا حصہ ہے اور اس نظریے کی بھرپور حمایت کرتا ہے ۔اسحاق ڈار نے کہاکہ بین العلاقائی تجارت پر توجہ مرکوز کی جانے چاہیے اور علاقائی روابط کو بہتر کیا جائے۔انھوں نے کہاکہ پاکستان کو وسطی ایشیائی ریاستوں،بھارت اور ایران سے منسلک کرنے کیلئے سی پیک اور سارک جیسے اقدامات بہترین اقدامات ہیں۔بھارتی وزیر خزانہ نے کہاکہ بھارت علاقائی جامع اقتصادی پارٹنر شپ ( آر سی ای پی ) کا حصہ نہیں ہے لیکن دنیا میں کوئی ایسی طاقت نہیں ہے جو تجارت کو روک سکے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…