واشنگٹن(این این آئی)شمالی کوریا نے اپنی افواج کے 85ویں یومِ تاسیس کے موقع پر بڑے پیمانے پر جنگی مشق کی ،میڈیارپورٹس کے مطابق شمالی کوریا کی فوج نے اس مشق کے لیے توپخانے کے متعدد یونٹس وونسان کے علاقے میں بھیجے۔شمالی کوریا ماضی میں اپنی افواج کی سالگرہ کے موقع پر میزائل تجربے کرتا رہا ہے اور اس بار یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ایسا کوئی تجربہ خطے میں پہلے سے کشیدہ صورتحال کو
مزید خراب نہ کر دے۔اسی تناظر میں امریکہ کی جنگی آبدوز یو ایس ایس مشی گن بھی جنوبی کوریا پہنچی ہے جبکہ جنوبی کوریا نے کہا ہے کہ اس کی بحریہ جزیرہ نما کوریا کے قریب پہنچنے والے امریکی جنگی بحری جہازوں کے ساتھ مشقیں کرے گی۔حالیہ ہفتوں کے دوران شمالی کوریا اور امریکہ کے درمیان شدید بیان بازی کے بعد کوریائی جزیرہ نما میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کو دنیا بھر کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے امریکی سینیٹ کے تمام ارکان کو بدھ کو وائٹ ہاؤس میں شمالی کوریا کے معاملے پر ہونے والی خفیہ بریفنگ میں شرکت کی دعوت دی ہے۔جنوبی کوریا کے اخبار کے مطابق یو ایس ایس مشی گن جوہری ہتھیار سے لیس آبدوز ہے جس میں 154 ٹوماہاک کروز میزائل موجود ہیں اور اس پر عملے کے 60 ارکان تعینات ہیں۔خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ آبدوز طیارہ بردار امریکی بحری جہاز یو ایس ایس کارل ونسن اور دیگر جنگی بحری جہازوں کے ساتھ اس فوجی مشق میں شرکت کرے گی جس کا مقصد فوجی قوت کا مظاہرہ ہے۔شمالی کوریا نے امریکی بحری بیڑے کی جزیرہ نما کوریا کے قریب آمد پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے اور اسے امریکی جارحیت سے تعبیر کرتے ہوئے طیار بردار جہاز کو غرقاب کر دینے اور ‘حفظ ماتقدم کے طور پر شدید حملے کی دھمکی دی ہے۔