واشنگٹن/ دمشق (آئی این پی ) امریکہ نے مسلمان دشمنی کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے اور شام میں مسجد پر حملہ کرکے سینکڑوں نمازیوں کو نشانہ بناڈالا جس کا انکشاف ہومن رائٹس واچ کی ایک رپورٹ میں ہوا۔ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ اس وقت مسجد کو نشانہ بنایاگیا جب وہ سینکڑوں نمازیوں سے بھری تھی ، امریکہ نے اس رپورٹ کی تردید کرتے ہوئے کہاہے کہ انہوں نے القاعدہ کے دہشتگردوں سے بھرے ایک
میٹنگ ہال کو نشانہ بنایا تاہم شام کاکہناہے کہ مغربی حلب میں 16مارچ کو ہونیوالے امریکی حملے میں کم ازکم 40نمازی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے ۔امریکی سنٹرل کمانڈکے ترجمان کرنسل جوہن جے تھامس کاکہناتھاکہ ہم نے کسی مسجد کو نشانہ نہیں بنایا، ہم نے جس ہدف کو نشانہ بنایا وہ تباہ ہوگیا، اسی مقام سے 50فٹ کے فاصلے پر مسجد موجود ہے جو اب بھی موجود ہے ۔لیکن ہومن رائٹس واچ نے کہاکہ تحقیقات کے دوران مسجد میں القاعدہ یا کسی اور جنگجو گروپ کی میٹنگ کے حوالے سے امریکی دعوے کی حمایت میں کوئی ثبوت نہیں ملا ۔ہومن رائٹس واچ کے ڈپٹی ایمرجنسی ڈائریکٹر کے مطابق بظاہر محسوس ہوتاہے کہ امریکہ کو اس حملے میں کچھ بنیادی غلط فہمی ہوئی ہے جس کی قیمت درجنوں شہریوں کو چکانا پڑی۔