واشنگٹن(این این آئی)امریکی فارن پالیسی میگزین نے کہاہے کہ لگتا ہے کہ یمن کی سرزمین امریکا اور ایران کے درمیان جنگ کا اکھاڑا بن سکتی ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے کہ صدرٹرمپ کا ایران کے خلاف جنگ کا آغاز یمن سے ہوگاتو اس جنگ میں ممکنہ طور پر امریکا کے اتحادی متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب بھی شامل ہوں گے ،
فارن پالیسی کی رپورٹ کے مطابق چند روز قبل امریکا نے اپنا ایک بحری بیڑا یمن کی باب المندب بندرگاہ پرتعینات کردیا ہے۔ امریکی حکومت یمن میں ایران نواز گروپوں اور القاعدہ کے خلاف بغیر پائلٹ ڈرون طیاروں کے حملوں میں غیرمعمولی اضافہ کرنے اور یمن میں اپنے عسکری مشیروں کی تعداد بڑھانے پر غور کررہی ہے۔ امریکا نے باب المندب اور دیگر سمندری راستوں سے یمنی باغیوں کو اسلحہ کی فراہمی روکنے کے لیے بھی پلان تیار کرنا شروع کیا ہے۔ذرائع کے مطابق امریکی حکام آئندہ چند ماہ میں خطے میں ایرا نی نفوذ کو کم کرنے کے لیے نیا پلان تیار کریں گے۔ ذرائع کا کہنا تھاکہ امریکا کی نئی حکومت شام اور عراق میں ایرانی مداخلت کی روک تھام کے لیے وسیع پیمانے پر زیادہ سخت پالیسی اپنانے کی راہ چلنے کے لیے تیار ہے۔