جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

ٹرمپ کو ایک اور بڑی شکست،امریکی کورٹ نے فیصلہ سنادیا

datetime 5  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (آئی این پی )امریکی اپیل کورٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے سات اسلامی ملکوں کے شہریوں پر عائد سفری پابندیاں بحال کرنے کی اپیل مسترد کر دی ۔اس فیصلے کا مطلب یہ ہے کہ صدر ٹرمپ کا سفری پابندیوں والا انتظامی حکم نامہ اس وقت تک معطل رہے گا جب تک اس مقدمے کا حتمی فیصلہ نہیں آ جاتا۔

امریکی میڈیا کے مطابق عدالت نے وائٹ ہاؤ س اور ریاستوں کو پیر تک کا وقت دیا ہے کہ وہ اس بارے میں مزید دلائل پیش کریں۔ٹرمپ انتظامیہ کی اپیل کا مقصد جمعے کو دیے جانے والے فیصلے کو پلٹنا تھا جسے ریاست واشنگٹن کے ایک وفاقی جج نے صادر کیا تھا۔ریاستی وکلا کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کا سات اسلامی ملکوں کے شہریوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ غیر آئینی اور تعصبانہ ہے۔ریاست واشنگٹن کے شہر سیئٹل کے فیڈرل جج نے حکومتی وکلا کا دعوی مسترد کر دیا کہ ریاستوں کے پاس صدر ٹرمپ کے انتظامی حکم نامے کو چیلنج کرنے کا اختیار نہیں ہے۔نیویارک ٹائمز کے مطابق محکمہ انصاف نے اپنی دلیل میں کہا کسی بیرونی شخص یا گروہ کو ملک میں داخل ہونے سے روکنے کا صدر کے پاس ایسا اختیار ہے جسے نظر ثانی کی ضرورت نہیں اور یہ کہ جمعے کو جج جیمز روبارٹ نے سیئیٹل میں جو فیصلہ سنایا تھا وہ بہت عمومی تھا۔محکمے نے یہ بھی دلیل پیش کی کہ سیئیٹل کے جج کا فیصلہ بوسٹن کے ایک وفاقی جج کے فیصلے سے بھی متصادم ہے جنھوں نے مسٹر ٹرمپ کے ایگزیکٹیو آرڈر کو برقرار رکھا ہے۔اس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ کے انتظامی حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ عراق، شام، ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن سے کوئی بھی شخص 90 دنوں تک امریکہ نہیں آ سکے گا۔

اس فیصلے کے خلاف امریکہ اور امریکہ کے باہر بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے اور امریکی ہوائی اڈوں پر افراتفری نظر آئی۔واشنگٹن، میامی اور امریکہ کے دوسرے شہروں کے علاوہ یورپ کے بعض شہروں میں بھی گذشتہ روز سنیچر کو ٹرمپ کے اعلان کے بعد مظاہرے ہوئے۔لندن میں ہزاروں افراد نے ٹرمپ کے خلاف مظاہرے کیے جبکہ پیرس، برلن، سٹاک ہوم اور بارسلونا میں بھی مظاہرے کیے گئے۔دوسری جانب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے ان مظاہروں کی مخالفت میں مظاہرے کیے۔صدر ٹرمپ کے حکم کے بعد تقریبا 60 ہزار ویزے منسوخ کر دیے گئے تھے لیکن جج جیمز روبارٹ کے عبوری فیصلے کی رو سے فوری طور پر ملک گیر سطح پر اس حکم نامے کو معطل کر دیا۔گذشتہ روز صدر ٹرمپ نے جج روبارٹ کے فیصلے کو ‘مضحکہ خیز’ قرار دیتے ہوئے پابندی کو لاگو کرنے کا عزم کیا تھا۔خیال رہے کہ سیئٹل کے ایک جج نے جمعے کو سات مسلم اکثریت والے ممالک کے لوگوں کے امریکہ آنے پر پابندی لگانے کے ٹرمپ انتظامیہ کا فیصلہ معطل کر دیا تھا۔اسی حکم کے تحت امریکہ میں پناہ گزینوں کے داخلے کے پروگرام کو 120 دنوں کے لیے معطل کر دیا گیا تھا۔ ساتھ ہی شامی پناہ گزینوں کے امریکہ آنے پر غیر معینہ مدت کے لیے پابندی لگا دی گئی تھی۔لیکن جج کے فیصلے کے بعد امریکی کسٹمز کے حکام نے امریکی فضائی کمپنیوں سے کہا ہے کہ جب تک معاملہ عدالت میں ہے، وہ پابندی سے متاثرہ ممالک کے شہریوں کو امریکہ لا سکتے ہیں۔

اس فیصلے کے بعد بہت سی فضائی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے ان سات ملکوں سے مسافروں کو امریکہ لے جانے کے لیے پروازیں شروع کر دی ہیں۔تاہم ٹرمپ انتظامیہ اگر اس فیصلے کے خلاف ہنگامی حکمِ امتناعی حاصل کرنے میں کامیاب ہوتی ہے تو یہ سلسلہ پھر رک سکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…