ٹوکیو(آئی این پی) امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے ایران کو دہشت گردی میں معاونت کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک قرار دیدیا ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق جاپانی دارالحکومت ٹوکیو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے میٹس نے کہا کہ ایران دہشت گردی میں معاونت کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے ۔انھوں نے کہاکہ ایران کی وجہ سے پیدا ہونے والے خطرے کے باعث واشنگٹن حکومت مشرق وسطی میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں اضافے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔
امریکا نے گزشتہ روز ہی ایران کے تیرہ شہریوں اور درجن بھر کمپنیوں کو نئی پابندیوں کا نشانہ بنایا تھا۔ اس اقدام کی وجہ تہران حکومت کا حالیہ بیلسٹک میزائل تجربہ اور اس کی دیگر سرگرمیاں بتائی گئی ہیں۔دریں اثناء ایران نے امریکا کی نئی اقتصادی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے جوابی اقدامات کا اعلان کردیا،ایرانی وزارت خارجہ کے حکام کا کہنا ہے کہ نئی اقتصادی پابندیوں سمیت ہر امریکی اقدام کا جواب دیا جائیگا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ کے حکام نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ تیرہ ایرانی شہریوں اور بارہ کمپنیوں پر نئی اقتصادی پابندیوں کا امریکی اقدام چھ عالمی طاقتوں کے ساتھ ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی ہے، جبکہ ایٹمی معاہدے میں میزائل ٹیکنالوجی پر پابندی کا ذکر نہیں۔ نئی پابندیاں ایٹمی معاہدے کی روح کے خلاف ہے۔ایرانی حکام کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ اقتصادی پابندیوں سمیت جو بھی اقدامات کرے گی۔ اس کا جواب بھی اسی طرح دیا جائیگا، امریکا کی نئی پابندیان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس سو اکتیس کے خلاف ہے۔اس بیان سے پہلے ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ہم کبھی لڑائی شروع نہیں کریں گے
لیکن ہم صرف اپنے دفاعی وسائل پر بھروسا کر سکتے ہیں۔گزشتہ روز ٹرمپ انتظامیہ نے کہا تھا کہ ایران 25 شخصیات اور کمپنیوں پر لگائی جانے والی پابندیاں ابھی ابتدا ہیں اور ہم ایران کی معاندانہ سرگرمیوں پر اپنی آنکھیں بندنہیں رکھ سکتے۔وہائٹ ہاؤ س کا کہنا تھا کہ ایران کے جوہری پروگرام پر چھ عالمی طاقتوں کا معاہدہ امریکہ کے مفاد میں نہیں ہے۔