واشنگٹن(آئی این پی) امریکا نے میزائل تجربے کے جواب میں ایران پر مزید نئی پابندیاں عائد کردیں جب کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران آگ سے کھیل رہا ہے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران کی جانب سے گزشتہ روز میزائل تجربے کے جواب میں امریکا نے تہران پر مزید نئی عالمی پابندیاں لگا دیں
جب کہ اس حوالے سے امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے جاری کردہ فہرست میں 13 شخصیات اور 12 اداروں کو شامل کیا گیا ہے۔ جن اداروں اور شخصیات پر پابندی لگائی گئی ان پر بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلا ؤمیں تعاون اور دہشت گردی سے تعلق کے الزامات لگائے گئے ہیں۔دوسری جانب ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے امریکا کی جانب سے عائد نئی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایران کسی بھی طرح کی دھمکیوں سے خوفزدہ نہیں ہوگا اور اپنے شہریوں کی حفاظت کے لئے جو اقدام اٹھانا ضروری سمجھے گا اس سے گریز نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ہتھیار کسی کے خلاف نہیں کریں گے بلکہ اپنے شہریوں کے دفاع کے لئے استعمال کریں گے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے رد عمل میں تہران نے امریکی ریسلرز کے فری سٹائل ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے ایران آنے پر پابندی لگا دی ہے۔تفصیلا ت کیمطابق ایران نے بھی ٹرمپ کی جانب سے پابندی کے اعلان پر شدید ردعمل دینا شروع کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران نے امریکی فری سٹائل ٹیم کے ایران آنے کی مخالفت کی ہے۔ ایرانی حکومت کا یہ فیصلہ ٹرمپ کی سات ملکوں کے شہریوں پر سفری پابندیوں کے حکم کا پہلا ایرانی رد عمل ہے۔ ایران نے پہلے ہی ٹرمپ کے حکم پر سخت رد عمل ظاہر کرنے کا اشارہ دے دیا تھا۔