نیویارک(مانیٹرگ ڈیسک)اس وقت پوری دنیا میں مسلمانوں پر دہشت گردی کی چھاپ لگ چکی ہے ۔ وہ پر امن ہوں تب بھی دہشتگرد اور اپنے اوپر لگے الزامات پر اگر رد عمل ظاہر کریں تب بھی دہشتگرد۔ اس حوالے سے مسلمانوں کا منفی تاثر ختم کرنے کیلئے مسلمان نوجوان تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں ۔ اپنے کاموں اور ہنر سے وہ دنیا کو بتا رہے ہیں
کہ ہم ایک پر امن قومن ہیں ۔ تازہ ترین میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ میں ایک مسلم طالبہ نے مسلمانوں کی جانب سے دہشت گردی کے واقعات پرمذمت کے حوالے سے لسٹ مرتب کی ہے ، جس پر دنیا بھر سے ان کو مثبت پیغامات موصول ہورہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق حرا ہاشمی سے ان کی ہم جماعت نے سوال کیا کہ پرتشدد واقعات پر مسلمان کیوں مذمت کا اظہارنہیں کرتے ہیں ، اس سوال کا دلیل سے جواب دینے کے لئے امریکہ میں مقیم انیس سالہ انڈین مسلمان طالبہ حرا ہاشمی نے تین ہفتوں کی مختصر مدت میں انتہائی عرق ریزی کے بعد 5684 ایسے واقعات جمع کیے جس میں مسلمانوں نے پرزورالفاظ میں دہشت گردی کی مذمت کی اور اسے اسلام کے منافی قرار دیا۔ حرا ہاشمی نے اپنی تحیقق سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹرپرشیئر کی ہے جہاں انہیں اس کام پر بے پناہ پذیرائی مل رہی ہے۔ان کی پوسٹ تاحال 25,000 لائکس حاصل کرچکی ہے جبکہ پسندیدگی کا یہ سلسلہ ابھی جاری ہے ، اس کے علاوہ حرا ہاشمی کی اس محنت کو مختلف لوگوں نے
اپنے پاس’ ری ٹویٹ ’ بھی کیا ہے. اس باہمت 19 سالہ انڈین مسلمان کو خراج تحسین کے پیغامات بھی موصول ہورہے ہیں ، اپنی کامیابی پرحرا ہاشمی کا کہنا ہے کہ میں سب کے مثبت ردعمل پربہت خوش ہوں ، انہوں نے کہا کہ میں عوام میں مسلمانوں کے مثبت چہرے کو اجاگرکرکے بہت خوش ہوں ، میرا خیال ہے کہ میری مرتب کردہ لسٹ مکمل اور جامع ہے۔یاد رہے کہ حرا ہاشمی انڈین مسلم ہیںاور وہ امریکہ کی کولاڈا یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہیں.