واشنگٹن(آن لائن)سابق امریکی صدر بل کلنٹن کے ساتھ وزیر خارجہ کے عہدے پر فائز رہنے والی سرکردہ امریکی سیاست دان میڈلین البرائیٹ نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلد ٹرمپ کی جانب سے مسلمان شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کے اعلان کے خلاف انوکھا احتجاج کیا ہے۔انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا ہے کہ
وہ بعض مسلمان اور عرب ممالک کے باشندوں کے 120 دن تک امریکا میں داخلے پر پابندی کے فیصلے کو قبول نہیں کرتیں۔ اگر ٹرمپ مسلمانوں پر پابندی کے فیصلے پر مْصر رہتے ہیں تو وہ خود کو مسلمان رجسٹر کرالیں گی۔مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ’ٹویٹر‘ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں میڈلین البرائیٹ نے کہا کہ میری تربیت کیتھولک عیسائی کی حیثیت سے ہوئی ہے۔ بعد ازاں میں اسقف کلیسا کے ساتھ وابستہ ہوگئی۔ مجھے پتا چلا کہ میرا خاندانی پس منظر یہودی ہے اور آج میں پناہ گزینوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے خود کو مسلمان کے طور پر رجسٹر کرانے کی تیاری کررہی ہوںاور قانونی طور پر مسلمان ہو جائوں گی۔