واشنگٹن (آئی این پی)نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کے موقع پر واشنگٹن میں ہزاروں افراد نے شدید احتجاج کیا اور وائٹ ہائوس کی طرف جانے والے راستے بھی بند کردیئے ،ٹرمپ کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں ، پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے متعدد مظاہرین پر کیمیکل کا چھڑکاؤ کیا جبکہ سینکڑوں مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کے موقع پر واشنگٹن میں ہزاروں افراد نے شدید احتجاج کیا۔
مظاہرین میں بعض افراد نے وائٹ ہائوس کی طرف جانے والے راستے بھی بند کردیئے۔اس موقع پرٹرمپ کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے متعدد مظاہرین پر کیمیکل کا چھڑکاؤ کیا۔واشنگٹن کے نیشنل پریس کلب کے باہر ہزاروں کی تعداد میں ٹرمپ مخالف مظاہرین جمع تھے۔واشنگٹن کے علاوہ نیویارک میں بھی سینکڑوں افراد نے ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل اور سینٹرل پارک کے قریب واقع ٹرمپ ٹاور کے باہر ان کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس مظاہرے میں اداکار رابرٹ ڈی نیرو اور مارک روفالو بھی شامل تھے۔ مظاہرین نے نومنتخب صدر کی اعلان کردہ پالیسیوں پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے ان کے خلاف نعرے بازی کی۔اس سے پہلے واشنگٹن ڈی سی سی میں لنکن میموریل کی سیڑھیوں پر اپنے مداحوں کے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے عہد کیا ہے کہ وہ اقتدار میں آ کر امریکہ کو متحد کر دیں گے اور وہ ملک میں تبدیلی لے کر آئیں گے۔دو گھنٹے تک جاری رہنے والی اس تقریب میں ان کے خاندان کے افراد، اداکار جان ووئٹ اور سول مین کے گلوکار سیم مور نے شرکت کی۔ٹرمپ نے کنسرٹ کے اختتام پر کہا کہ ہم آپ کے ملک کو متحد کریں گے۔ ہم تمام عوام کے لیے امریکہ کو ایک بار پھر عظیم بنائیں گے۔