واشنگٹن (آئی این پی)نو منتخب امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے صدرارت کا حلف اٹھانے کے بعد ایشیا سے متعلق پالیسیوں میں تبدیلیوں کا اشارہ دیدیا تاہم وہ شمالی کوریا، بھارت اور پاکستان سے متعلق پالیسی میں کسی تبدیلی کا ارادہ نہیں رکھتے۔اخبار بوسٹن ہیرلڈ کے مطابق کامیابی کے بعد ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان متوازن پالیسی کی جانب قدم بڑھایا ہے۔ٹرمپ اور وزیراعظم نوازشریف کے درمیان فون کال میں ٹرمپ نے نواز شریف کی بے انتہا تعریف کی اور پاکستان کو ایسا حیرت انگیز ملک قرار دیا جہاں کا وہ دورہ کرنے کے خواہش مند ہیں۔
صدر اوباما نے اپنے آٹھ سالہ دور میں کبھی پاکستان کا دورہ نہیں کیا۔ بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر بھی ٹرمپ کی جیت کے بعد ان سے ملاقات کر چکے ہیں۔ امریکا نے جاپان اور جنوبی کوریا کی سیکیورٹی کا ذمہ سنبھال رکھا ہے۔ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ جاپان اور جنوبی کوریا سے احترام سے کہیں گے کہ وہ اس ذمہ داری کے مزید پیسے ادا کریں ۔ ٹرمپ نے چینی درآمدات پر 45 فی صد ٹیرف عائد کرنے کی بھی دھمکی دی ہے۔انہوں نے صدر منتخب ہونے کے بعد تائیوانی صدر کی فون کال بھی ریسیو کی تھی اور یوں چینی حکومت کو ناراض کر دیا تھا۔ چین تائیوان کو اپنا حصہ قرار دیتا ہے۔