ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

خامنہ ای کو اپنے اعمال کی جواب دہی کا وقت آگیا،امریکہ کا اعلان

datetime 15  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (آئی این پی) امریکی کانگریس میں پاسداران انقلاب اور اخوان پرپابندیوں کے نئے بل پیش کردیئے گئے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی کانگریس میں ری پبلیکن رکن ٹیڈ کروز، ایوان نمائندگان میں قومی سلامتی کمیٹی کے چیئرمین مائیکل ماکویل اور سینٹر ماریو بالارٹ نے کانگریس میں دو نئے مسودہ ہائے قانون پیش کیے ہیں جن میں محکمہ خارجہ کو ایرانی پاسداران انقلاب اور اخوان المسلمون کے ٹرائل کا پابند بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ان قانونی مسودوں میں کہا گیا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب اور اخوان المسلمون بنیاد پرست اور تشدد پر اکسانے والے گروپ ہیں۔ لہذا انہیں دہشت گرد قرار دے کران پر پابندیاں عاید کی جائیں۔

کانگریس میں پیش کردہ مسودہ قانون کی تفصیلات سینٹر ٹیڈ کروز نے اپنی اپنی ویب سائیٹ پر بھی پوسٹ کی ہیں۔ ٹیڈ کروز کا کہنا ہے کہ اخوان المسلمون اور پاسداران انقلاب مغرب میں قتل وغارت گری جیسے جرائم کو فروغ دینے میں ملوث رہے ہیں۔ امریکا کو ان دونوں کے خلاف ہرقسم کی قانونی چارہ جوئی کرنے، ان کا ناطقہ بند کرنے، ان کے مالی سوتے خشک کرکے دہشت گردی کا ذریعہ بننے والوں کا احتساب کرنے کا بھرپور حق حاصل ہے۔امریکی سینٹر نے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد ادارہ اور فوج قرار دینے کی سفارش کی ہے جب کہ سینٹر ماریو بالارٹ نے اخوان المسلمون کو دہشت گرد گروپوں میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ٹیڈ کروز کا کہنا ہے کہ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ امریکا میں بنیاد پرست سیاسی اسلام کے خلاف قانونی ترامیم کے لیے اقدامات کا آغاز ہوا ہے۔ توقع ہے کہ ان قانونی اقدامات کے نتیجے میں دہشت گردی کو سپورٹ کرنے والے عناصر کی جڑیں کاٹنے میں آسانی ہوگی۔

امریکی سینیٹر ٹیڈ کروز نے الزام عاید کیا کہ سبکدوش ہونے والے صدر باراک اوباما کے دور میں دنیا بھر میں بنیاد پرست اسلام پسند گروپوں کو تقویت حاصل کرنے کا موقع ملا۔انہوں نے کہا کہ صدر باراک اوباما امریکی قومی سلامتی اور امریکی مفادات کے تحفظ میں ناکام رہے جس کے نتیجے میں عالمی سطح پر بنیاد پرست عناصر اور گروپوں کو سراٹھانے کا موقع ملتا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اخوان المسلمون کے ساتھ تعلقات کی بہتری اور ایرانی پاسداران انقلاب کے جرائم سے پہلو تہی اختیار کیے جانے کی پالیسی ناکام ثابت ہوئی ہے۔ عالمی تنازعات کے حل کے لیے پاسداران انقلاب اور اخوان المسلمون کے ساتھ نرمی برتنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ امریکا کی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والے عناصر کو ان کے کٹہرے میں لایا جائے اور انہیں اپنے اعمال کا حساب دینے کا موقع دیا جائے۔

سینیٹر ٹیڈ کروز کا کہنا تھا کہ ایرانی پاسداران انقلاب کا بنیادی کردار اور ذمہ داری ایرانی فوج کو مضبوط بناتے ہوئے اسے دہشت گردی کے لیے تیار کرنا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ امریکی وزارت خزانہ پاسداران انقلاب کے زیرانتظام القدس یونٹوں کو دہشت گرد گروپ قرار دے چکی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…