ہفتہ‬‮ ، 01 جون‬‮ 2024 

خامنہ ای کو اپنے اعمال کی جواب دہی کا وقت آگیا،امریکہ کا اعلان

datetime 15  جنوری‬‮  2017

واشنگٹن (آئی این پی) امریکی کانگریس میں پاسداران انقلاب اور اخوان پرپابندیوں کے نئے بل پیش کردیئے گئے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی کانگریس میں ری پبلیکن رکن ٹیڈ کروز، ایوان نمائندگان میں قومی سلامتی کمیٹی کے چیئرمین مائیکل ماکویل اور سینٹر ماریو بالارٹ نے کانگریس میں دو نئے مسودہ ہائے قانون پیش کیے ہیں جن میں محکمہ خارجہ کو ایرانی پاسداران انقلاب اور اخوان المسلمون کے ٹرائل کا پابند بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ان قانونی مسودوں میں کہا گیا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب اور اخوان المسلمون بنیاد پرست اور تشدد پر اکسانے والے گروپ ہیں۔ لہذا انہیں دہشت گرد قرار دے کران پر پابندیاں عاید کی جائیں۔

کانگریس میں پیش کردہ مسودہ قانون کی تفصیلات سینٹر ٹیڈ کروز نے اپنی اپنی ویب سائیٹ پر بھی پوسٹ کی ہیں۔ ٹیڈ کروز کا کہنا ہے کہ اخوان المسلمون اور پاسداران انقلاب مغرب میں قتل وغارت گری جیسے جرائم کو فروغ دینے میں ملوث رہے ہیں۔ امریکا کو ان دونوں کے خلاف ہرقسم کی قانونی چارہ جوئی کرنے، ان کا ناطقہ بند کرنے، ان کے مالی سوتے خشک کرکے دہشت گردی کا ذریعہ بننے والوں کا احتساب کرنے کا بھرپور حق حاصل ہے۔امریکی سینٹر نے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد ادارہ اور فوج قرار دینے کی سفارش کی ہے جب کہ سینٹر ماریو بالارٹ نے اخوان المسلمون کو دہشت گرد گروپوں میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ٹیڈ کروز کا کہنا ہے کہ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ امریکا میں بنیاد پرست سیاسی اسلام کے خلاف قانونی ترامیم کے لیے اقدامات کا آغاز ہوا ہے۔ توقع ہے کہ ان قانونی اقدامات کے نتیجے میں دہشت گردی کو سپورٹ کرنے والے عناصر کی جڑیں کاٹنے میں آسانی ہوگی۔

امریکی سینیٹر ٹیڈ کروز نے الزام عاید کیا کہ سبکدوش ہونے والے صدر باراک اوباما کے دور میں دنیا بھر میں بنیاد پرست اسلام پسند گروپوں کو تقویت حاصل کرنے کا موقع ملا۔انہوں نے کہا کہ صدر باراک اوباما امریکی قومی سلامتی اور امریکی مفادات کے تحفظ میں ناکام رہے جس کے نتیجے میں عالمی سطح پر بنیاد پرست عناصر اور گروپوں کو سراٹھانے کا موقع ملتا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اخوان المسلمون کے ساتھ تعلقات کی بہتری اور ایرانی پاسداران انقلاب کے جرائم سے پہلو تہی اختیار کیے جانے کی پالیسی ناکام ثابت ہوئی ہے۔ عالمی تنازعات کے حل کے لیے پاسداران انقلاب اور اخوان المسلمون کے ساتھ نرمی برتنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ امریکا کی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والے عناصر کو ان کے کٹہرے میں لایا جائے اور انہیں اپنے اعمال کا حساب دینے کا موقع دیا جائے۔

سینیٹر ٹیڈ کروز کا کہنا تھا کہ ایرانی پاسداران انقلاب کا بنیادی کردار اور ذمہ داری ایرانی فوج کو مضبوط بناتے ہوئے اسے دہشت گردی کے لیے تیار کرنا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ امریکی وزارت خزانہ پاسداران انقلاب کے زیرانتظام القدس یونٹوں کو دہشت گرد گروپ قرار دے چکی ہے۔

موضوعات:



کالم



آل مجاہد کالونی


یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…