نئی دہلی (آئی این پی )بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ بھارتی فوجی کی جانب سے جاری ویڈیو برداشت نہ کر سکے، ویڈیو شیئر کرنے والے فوجی کا سزا کے طور پر مقبوضہ کشمیر کے ضلع پونچھ تبادلہ کردیا اور دھمکی دی کہ اگر ویڈیو کو سوشل میڈیا سے نہ ہٹایا گیا تو کوٹ مارشل کے لیے تیار ہو جاو ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارتی فوجی تیج یادیو کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوئی تو دہلی سرکار کے ہوش اڑ گئے اس ویڈیو میں بھارتی فوجی نے اپنے افسران پر سرکاری مال بیچنے کا الزام عائد کیا کہ فوجیوں کو ہلدی اور پانی میں تیرتی دال دینے کے انکشافات کئے ، ساتھ ہی تیج یادیو نے جلے پراٹھے اور دال بھی ویڈیو میں دکھادی جس پر بھارتی وزیر داخلہ نے روایتی بیان داغا کہ تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اور بھارتی وزیر داخلہ سیکیورٹی اہلکار کی سچائی برداشت نہ کرسکے اور تیج یادیو کا مقبوضہ کشمیر کے ضلع پونچھ تبادلہ کردیا ساتھ ہی انہوں نے فوجی کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ویڈیو بیان کو سوشل میڈیا سے نہ ہٹایا گیا تو کورٹ مارشل کے لئے تیار ہوجائے ۔
دوغلے پن کی انتہا دیکھئے آئینہ دکھانے والے اس بہادر فوجی کو بجائے شاباشی دینے کہ بے چارے فوجی کو ذہنی مریض قرار دیتے ہوئے تیج یادیو پر دوران ڈیوٹی موبائل فون کے غلط استعمال پر تحقیقات شروع کرادیں۔ بات یہاں ختم نہیں ہوئی بلکہ وزیر داخلہ اور بھارتی سیکیورٹی فورسز کے اعلی افسران کی جانب سے بھارتی فوجی پر دبا ڈالا جارہا ہے کہ وہ اس ویڈیو کو ہٹائیں ورنہ اس کا نتیجہ بھگتنے کے لئے تیار ہوجائے مگر داد ہے اس فوجی کو جس نے ویڈیو ہٹانے سے صاف انکار کردیا ہے۔واضح رہے کہ تیج یادیو اپنے ویڈیو پیغام میں اپنی زندگی کے بارے میں لاحق خدشات کا بھی اظہار کرچکا ہے جس میں اس کا کہنا تھا کہ ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد کچھ پتہ نہیں کہ میرے ساتھ کیا ہوگا۔