جمعہ‬‮ ، 05 ستمبر‬‮ 2025 

کویت میں عدالت کا کم سن بچی کے قاتل والدین کو سزائے موت کا حکم

datetime 2  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کویت سٹی(آئی این پی )کویت میں ایک عدالت نے ایک جوڑے کو اپنی 3 سالہ بچی کو اذیتیں دے کر قتل کرنے کے جرم میں قصور وار قرار دے کر سزائے موت کا حکم دیدیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابقکویت میں ایک عدالت نے ایک جوڑے کو اپنی 3 سالہ بچی کو اذیتیں دے کر قتل کرنے کے جرم میں قصور وار قرار دے کر سزائے موت کا حکم دیا ہے ۔استغاثہ کے مطابق قاتل ماں باپ دونوں کویتی ہیں۔انھیں مئی میں اپنی بچی کو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔وہ اپنی بچی کو اس دم توڑنے تک مارتے پیٹتے رہے تھے اور پھر انھوں نے اس کی لاش کو ایک ہفتے تک فریزر میں چھپائے رکھا تھا۔عدالتی بیان میں صرف فیصلے کا متن جاری کیا گیا ہے لیکن وقوعے کے وقت منظرعام پر آنے والی رپورٹس کے مطابق دونوں میاں بیوی کو اپنی بچی کے مسلسل رونے چلانے کا غصہ تھا اور انھوں نے اس کو مار پیٹ کر ہمیشہ ہی کے لیے چپ کرا دیا تھا۔کویتی وزارت داخلہ کے مطابق بچی کے کندھوں اور ٹانگوں پر جلنے کے زخم پائے گئے تھے۔

اس کے بعد پولیس نے چھبیس سالہ باپ سالم بوہان اور تیئیس سالہ والدہ عامرہ حسین کے خلاف قتل کی فرد الزام عاید کی تھی اور پھر ان کے خلاف مقدمہ چلایا گیا تھا۔وزارت کا کہنا ہے کہ یہ دونوں میاں بیوی نشے کے عادی تھے۔ماتحت عدالت نے سوموار کے روز انھیں قصور وار قرار دے کر سزائے موت کا حکم دیا ہے لیکن یہ فیصلہ حتمی نہیں ہے۔دونوں مجرمان اپیل عدالت اور سپریم کورٹ میں اس سزا کے خلاف اپیل دائر کرسکتے ہیں۔واضح رہے کہ کویت میں سزائے موت کے مجرموں کو تختہ دار پر لٹکایا جاتا۔اس خلیجی ریاست میں 2007 سے پھانسی کی سزا پر عمل درآمد نہیں کیا گیا ہے اور اس وقت دسیوں مجرم پھانسی کے منتظر ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…