پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

استنبول کے نائٹ کلب پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی گئی

datetime 2  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دمشق /استنبول(آئی این پی) ترکی کے شہر استنبول میں سالِ نو کے موقع پر نائٹ کلب پر ہونے والے حملے میں کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ (داعش ) نے قبول کرلی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسلامی شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کا کہنا ہے کہ ترکی میں سالِ نو کے موقع پر نائٹ کلب پر ہونے والے حملے میں وہ ملوث ہیں۔ ولتِ اسلامیہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ حملہ ان کے ایک سپاہی نے کیا۔ترکی کے رینا نائٹ کلب میں سالِ نو کے موقع 600 افراد موجود تھے کہ اچانک ایک مسلح شخص نے اندر داخل ہو کر فائرنگ شروع کر دی۔

یاد رہے کہ گذشتہ کچھ عرصے کے دوران ترکی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے قبول کی ہے۔۔ ترکی کے میڈیا کے مطابق مسلح حملہ آور نے 180 گولیاں چلائیں۔ادھر ترکی میں حکام نائٹ کلب پر حملے کرنے والے مسلح شخص کی تلاش میں مصروف ہیں مسلح شخص فائرنگ سے پھیلنے والی افراتفری کے دوران فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ترکی میں حکام کو شبہ تھا کہ اس حملے میں اسلامی شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ ملوث ہے۔

ملک کے صدر رجب طیب اردوگان نے حملے کے بعد کہا کہ یہ گروہ ملک میں ‘افراتفری پھیلانا چاہتا ہے۔انھوں نے کہا کہ ‘وہ ہمارے شہریوں کو نشانہ بنا کر ہمارے حوصلے پست کرنا چاہتے ہیں اور ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں۔اس سے پہلے ترکی کے وزیر داخلہ نے تصدیق کی تھی کہ مفرور حملہ آور کی تلاش کے لیے پولیس کا آپریشن جاری ہے۔ انھوں نے جلد حملہ آور کے پکڑے جانے کی امید ظاہر کی تھی لیکن حملہ آور کی تلاش تاحال جاری ہے۔دوسری جانب رینا نائٹ کلب حملے میں ہلاک ہونے والے کچھ افراد کی آخری رسومات ادا کر دی گئی ہیں۔ہلاک ہونے والے غیر ملکیوں کا تعلق اسرائیل، فرانس، تیونس، لبنان، انڈیا، اردن اور سعودی عرب سے ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں 69 زخمی زیرِ علاج ہیں جن میں سے تین کی حالت تشویشناک ہے۔خیال رہے کہ استنبول میں سال نو کے موقع پر دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر ہائی الرٹ تھا اور شہر میں تقریبا 17 ہزار پولیس اہلکار ڈیوٹی پرتعینات تھے۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…