جمعہ‬‮ ، 25 جولائی‬‮ 2025 

جانیئے قذافی کا قاتل اب کیا کہتاہے؟

datetime 31  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(نیوزڈیسک) موت کے خوف نے صحافی کی راتوں کی نیندیں حرام کردیں،جب لیبیا میں باغیوں نے معمر قذافی کی موت کاجشن منایا تو ان کے سونے کا پانی چڑھی پستول فتح کی علامت کے طورپر سامنے آئی جو کہ تمام مفتوحین کے ہاتھوں میں گھوم رہی تھی۔بین الاقوامی میڈیا نے اس حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ جن جنگجوﺅں نے کرنل قذافی کو پکڑنے کے بعد انہیں ہلاک کیا تھا ، ایک تصویر میں ان سب کے ہاتھوں میں گھومتی سنہرے رنگ کی پستول واضح طورپر دکھائی گئی تھی۔کرنل قذافی کی یہ ذاتی پستول باغیوں کی فتح اور لیبیا میں اقتدار کی منتقلی کی ایک علامت بن گئی۔پستول کی تلاش میں صحافی گبرئیل آخر کار محمد البیبی نامی جنگجو سے جاملے ،جس کا کہنا تھا کہ اسے یہ پستول ایک جگہ گری ہوئی ملی جہاں قریب ہی کرنل قذافی کو گرفتار کیاگیا تھا۔اس وقت محمد البیبی کے پاس وہ پستول دیکھ کر دیگر باغیوں کو یہ لگا کہ اس نے ہی کرنل قذافی کو ہلاک کیاہے ،وہ اس انقلاب کا حادثاتی ہیرو بن گیا۔البیبی نے بتایاکہ وہ پستول اب بھی اس کے پاس ہے ،یہ ایک نائن ایم ایم براﺅزنگ دستی پستول ہے جس پر سونے سے کام کیاگیاہے اور اس پر پھول کندہ ہیں۔محمد البیبی کے مطابق قذافی کے وفاداروں کی جانب سے اسے قتل کی دھمکیاں ملتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ”مہربانی کرکے دنیا کو بتائیں کہ جس نے قذافی کو مارا وہ میں نہیں تھا”۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرایہ


میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…