جمعہ‬‮ ، 25 جولائی‬‮ 2025 

”عراق کے سابق صدر صدام حسین کے پھانسی سے قبل کہے گئے آخری الفاظ“

datetime 30  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)”عراق کے سابق صدر صدام حسین کے پھانسی سے قبل کہے گئے آخری الفاظ“یہ وہ الفاظ ہیں جو آخری لمحات میں عراق کے سابق صدر صدام حسین کے لبوں پر رواں ہوئے
“میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد اللہ کے رسول ہیں”
عراق کے سابق صدر صدام حسین کو 30 دسمبر 2006ءکو عید الاضحیٰ کے دن پھانسی دی گئی حالانکہ انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ انہیں گولی ماری جائے کیونکہ وہ اسے زیادہ قابل عزت موت سمجھتے تھے۔ بہرحال، سزائے موت کے چند ہی گھنٹوں بعد موبائل فون کے ذریعے بنائی گئی ایک وڈیو منظر عام پر آئی، جس میں صدام حسین کے پھانسی سے قبل آخری الفاظ سنے گئے۔ وہ کلمہ شہادت ادا کر ہی رہے تھے کہ تختہ گرا دیا گیا اور “محمد الرسول اللہ” پر ان کی آواز گھٹ گئی۔

عراق کےسابق صدر صدام حسین کی موت کو 10 برس بیت گئے اوران کی برسی آج خاموشی سے گزر گئی ۔تفصیلات کے مطابق سابق عراقی صدرصدام حسین کو 148 افراد کے قتل عام کے جرم میں پھانسی دی گئی تھی ۔ صدام حسین عراق کے شہر ہرات کے ایک غریب گھرانے میں 1937ء کو پیدا ہوئے اور 16 جولائی 1979ء کو عراق کے صدر بنے اور 9 اپریل 2003 تک عراق پر بلا شرکت غیرے حکومت کی۔

گیارہ ستمبر کے حملوں کے بعد عراق کو سرکش ریاست قرار دیا گیا، امریکی صدر بش ، برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر اور اتحادی ممالک نے دعویٰ کیا کہ صدام حسین وسیع تباہی کے ہتھیار حاصل کر رہے ہیں جو خطے میں مغربی مفادات کیلئے نقصاندہ ہے ۔اتحادی افواج نے مارچ 2003 میں عراق پر حملہ کر کے صدام حسین کی حکومت ختم کر دی جبکہ ان کی گرفتاری کا اعلان دسمبر 2003 میں کیا گیا۔

امریکی حکام نے صدام حسین کی گرفتاری کے بعد30 جون 2004 کو انہیں عراق حکام کے حوالے کر دیا گیا جس کے بعد ان پر 1982ء میں دجیل میں148 افراد کے قتل عام کا مقدمہ چلایا گیا ۔پانچ نومبر 2006 کو صدام حسین کو پھانسی کی سزا سنائی اور30 دسمبر کی صبح عراق کے معزول صدر صدام حسین کو پھانسی دینے کے بعد تکریت کے قریب آبائی گاؤں ال اجوا میں دفن کر دیا گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرایہ


میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…