جکارتہ(مانیٹرنگ ڈیسک) انڈونیشیاءمیںایک مذہبی سکالرنے فتوی دیاہے کہ مسلمان عیسائیوں کومبارکباددے سکتے ہیں لیکن اس میں ان کے مذہب کی تحسین نہیں ہونی چاہیے ۔
غیرملکی میڈیارپورٹس کے مطابق انڈونیشیاءکے ائمہ کرام نے ایک نیا فتویٰ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ”مسلمانوں کے لیے سانتا ہیٹ اور دیگر کرسمس سے متعلق ملبوسات پہننا حرام ہے۔“۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کرسمس کے موقع پر نگرانی کرے اور ایسے کاروباری افراد کو گرفتار کرکے سزائیں دے جو مسلمانوں کو کرسمس سے متعلق لباس پہننے پر اکساتے ہیں یا مجبور کرتے ہیں۔ائمہ کے اس فتوے کے بعد انڈونیشیاکے ایک اسلامی گروپ کے کارکنوں کے ہمراہ پولیس اہلکاروں نے انڈونیشیاکے شہرسرابیامیں ایک شاپنگ پلازے پرچھاپہ ماراہے اوردکانوں کی چیکنگ کی کہ آیاکوئی تاجر سانتا ہیٹ یا دیگر ایسے ملبوسات خریدنے کے لیے گاہکوں پر دباؤ تو نہیں ڈال رہا
انڈونیشیاکے پولیس سربراہ جنرل ٹیٹونیویان نے کہاکہ ایسے کسی بھی گروپ کے خلاف سخت کارروائی ہوگی کیونکہ فتوے کی کوئی قانون نہیں ہے جبکہ پولیس سربراہ کے بیان کے جواب میں سرابیاکے پولیس سربراہ کرنل اقبال نے کہاکہ پولیس والے اس لئے اسلام پسندگروپ کاساتھ دے رہے ہیں کہ کوئی تشدد کاواقعہ پیش نہ آجائے ۔