اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

چینی 86سالہ خاتون نےاپنے خوابوں کی تعبیر کر لی کیا کام کر دیا ؟ جان کر ان کے حوصلے کو بھی داد دیں گے

datetime 23  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نان چنگ (آئی این پی ) مشہور کہاوت ہے کہ خوابوں کا پیچھا کرنے میں کبھی دیر نہیں لگتی ہے اور 86سالہ وائی یو آرمی اس کی مکمل مثال ہے ،مشرقی چین کے مشہور سیرامکس دارالخلافہ جنگ ڈی جینگ کی 86سالہ خاتون نے چھ برس ایسے کام پر صرف کئے جس کے بارے میں اس کا فخر سے کہنا ہے کہ یہ ’’ چینی مٹی کا پیلس ‘‘ ہے ، موضع شن پنگ جو کہ جنگ ڈی جینگ کے قریب ہے میں واقع یہ محل تین منزلہ جگمگاتی گشتی بلڈنگ ہے ،گراؤنڈ فلور اور بیرون دیوار چینی ثقافت ۔اژدہا فونکس، چینی منطقۃ البروج کی علامات اور تائی چھائی علامات سے ملتے جلتے تیز چمکدار موزیق پیٹرن سے آراستہ ہے،یہ محل ٹوٹے ہوئے چینی مٹی کے ٹکڑوں کی زبردست مقدارسے تعمیر کیا گیا ہے ، اندر کا اثر جادوئی ہے ، کھڑکیاں پروسلین ویس کی شکل میں بنائی گئی ہیں ، چھتوں کو نازک چینی مٹی باؤل سے سجایا گیا ہے ، دیواروں کو پروسلین کے منفرد ٹکڑوں سے سجایا گیا ہے اور ایسی مصوری کی گئی ہے جو کہ کلاسک چینی لوک داستانوں کو بیان کرتی ہے ، یہ دم بکش خوبصورتی والی عمارت ہے ، یہ محل 1200مربع میٹر سے زیادہ رقبے پر محیط ہے ، اس کی تعمیر اور سجاوٹ کیلئے ٹوٹی ہوئی چینی مٹی کا قریباً 80ٹن استعمال کیا گیا ہے جو وائی یو نے قریباً 80برسوں میں زیادہ تر جمع کیا ہے ۔ وائی یو کے خاندان کے ذہن میں یہ سوال تھا کہ جب آپ کے آرام کرنے کی عمر ہو تو پھر چینی مٹی کا محل تعمیر کرنے کی تکلیف کیوں گوارہ کی جائے ان کو نہیں پتہ تھا کہ وہ کیا کرنے جارہی ہے تا ہم وائی یو کیلئے محل پروسلین کرافٹ ویمن اور ڈیلر کے طورپر اپنے عمر بھر کے کیریئر کو لپیٹنے کا ایک بامقصد طریقہ ہے ،یہ پروسلین کے شیدائیوں کے دلوں میں مقدس شہر جنگ ڈی ین کیلئے ایک تحفہ ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…