نیویارک(این این آئی)جنرل اسمبلی کے گذشتہ روز ہونے والے خصوصی اجلاس میں ایران میں سیاسی کارکنوں کو صحافیوں، اقلیتی رہ نماؤں اور مذہبی شخصیات کو پھانسی کی سزائیں دینے اور دیگر جرائم میں مملوث ہونے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایران کو انسانی حقوق کی پامالیوں کا مرتکب قرار دیا گیا ۔عرب ٹی وی کے مطابق جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ایران کے خلاف مذمتی قراردا منظور کی گئی جس میں تہران کو انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا مرتکب قرار دیا۔جنرل اسمبلی کی ایک ذیلی کمیٹی میں14 نومبر کو ایک قرارداد پیش کی گئی تھی جس میں ایران پر انسانیت کے خلاف جرائم کی روک تھام پر زور دیا گیا تھا۔ گذشتہ روز اس قرارداد پر رائے شماری کی گئی۔ 85
ارکان نے قراراداد کی حمایت میں جب کہ 35 نے مخالفت میں ووٹ ڈالا۔ 63 ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ادھر ایران کی جوڈیشل کونسل کے چیئرمین صادق آملی لاریجانی نے مغربی ممالک پر کڑی تنقید کرتے ہوئے الزام عاید کیا کہ مغرب اقوام متحدہ کے فورم کو ایران کے خلاف دباؤ بڑھانے کے لیے استعمال کررہا ہے۔ ایرانی جوڈیشل کونسل کے سربراہ نے جوڈیشل حکام کے عہدیداروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مغرب نے ایران کے ساتھ کئے معاہدے پر بہت کم عمل درآمد کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے جوہری پروگرام پر پابندیاں برخواست کرنے کے بعد مغربی ملکوں نے ایران میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ڈھنڈورا پیٹنا شروع کردیا ہے۔ تاکہ ایران کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات کے تحت پابندیوں کی زد میں رکھا جائے۔