جمعرات‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

صدام حسین گرفتاری کے وقت بھی دہشت دکھا رہے تھے،سابق سی آئی اے ماہر

datetime 13  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)ایک امریکی انٹیلی جنس تجزیہ کار نے دعوی کیا ہے کہ عراق کے سابق صدر صدام حسین 2003 میں امریکی فوج کے ہاتھوں گرفتاری سے کئی سال قبل ہی ملک کے انتظامی امور اور حکومتی معاملات سے غافل ہو چکے تھے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی مرکزی انٹیلی جنس ایجنسی سی آئی اے کے سابق تجزیہ کار جان نکسن نے کہاکہ یقینا صدام اپنے آخری برسوں میں ناولوں کی تصنیف میں مصروف تھے اور انہوں نے فوج پر کوئی توجہ نہیں دی اور نہ ہی اس بات کی فکر کی کہ ان کے پیروکار کس طرح ملک چلا رہے ہیں۔نکسن نے اپنی کتاب میں جو 27 دسمبر کو بازار میں دستیاب ہو گی ، عراق کے سابق صدر کے حوالے سے بتایا کہ جس وقت امریکی اور برطانوی افواج عراق میں داخل ہوئی ہیں تو اس وقت صدام اس بات سے ناواقف تھے کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے۔

وہ اپنی حکومت کی کارستانیوں سے ناواقف تھے اور ان کے پاس عراق کے دفاع کے حوالے سے کوئی واضح منصوبہ نہیں تھا۔انہوں نے کہاکہ صدام اپنی گرفتاری کے وقت بھی اس طرح سے نخوت اور گھمنڈ کا مظاہرہ کرتے رہے گویا کہ یہ واقعہ پیش ہی نہیں آیا۔ وہ تحقیق کار پر اوپر سے نیچے تک حقارت کی نظر ڈال رہے تھے۔نکسن کے مطابق گرفتاری اور حراست کے وقت بھی وہ خوف اور دہشت پیدا کر رہے تھے۔
نکسن نے پوچھا کہ تم نے اپنے بیٹوں عدی اور قصی کو آخری بار زندہ کب دیکھا تھا؟ صدام نے جواب دیا کہ تم کون ہو ؟ کیا تم لوگوں کا تعلق فوجی انٹیلی جنس سے ؟ جواب دو اور اپنی شناخت ظاہر کرو ؟ ۔اس کے بعد نکسن سے کہا کہ تمہارا انجام ناکامی ہے۔ تم دیکھ لو گے کہ عراق پر حکومت کرنا آسان کام نہیں۔صدام حسین سے جب ان افواہوں کی تصدیق چاہی گئی کہ آیا ان کا سمیرہ نامی بیوی سے کوئی بیٹا ہے جس کا نام علی ہے۔

تو صدام حسین نے تحقیق کار کو جواب دیا کہ اگر میں تم سے کہہ دوں کہ ہاں تو کیا تم لوگ عدی اور قصی کی طرح اس کو بھی قتل کر ڈالو گے؟

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…