واشنگٹن (آئی این پی)ترک وزیر قانون بکر بوزداع نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکہ نے محتاط رویہ نہ اپنایا تو دس سال بعد گولن تنظیم پر قابو پانا مشکل ہو جائے گا۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق بوزداع نے اپنے دورہ امریکہ کے دوسرے روز وقف برائے سیاسی،اقتصادی و سماجی تحقیق کی واشنگٹن میں واقع شاخ سے خطاب کے دوران کہا کہ گولن تنظیم کا ماننا ہے کہ ہمیں موساد یا سی آئی اے سے ڈرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ ہم ان کی رگ رگ سے واقف ہیں اور ایک دن ہم امریکہ تو کیا دیگر ممالک کی حکومتوں کو اپنی انگلیوں پر نچائیں گے۔ بوزداع نے اس حوالے سے امریکی انتظامیہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر اب بھی محتاط رویہ نہیں اپنایا گیا تو دس سال بعد گولن تنظیم آپ کو تگنی کا ناچ نچا دے گی ۔وزیر قانون نے امریکہ میں گولن تنظیم کے اسکولوں کے بارے میں کہا کہ یہ اسکول امریکی شہریوں کی ٹیکس ادائیگیوں سے چل رہے ہیں جن کی چھان بین کرنے کی ضرورت ہے ۔ بوزداع نے کہا کہ امریکی حکومت کے ساتھ گولن کی حوالگی کے بارے میں مذاکرات جاری ہیں اور ہمارا خیال ہے کہ امریکہ جلد ہی مثبت جواب ہمیں دے گا۔ بکر بوزداع نے کہا کہ گولن نے دین کا غلط استعمال کرتیہوئے عوام کو گمراہ کیا ہے لہذا ہمارا یہ ماننا ہے کہ یہ تنظیم ترکی سمیت دیگر دوست ممالک کیلیے بھی خطرہ تشکیل دے رہی ہے ۔ امریکہ کیلئے اسامہ بن لادن جس طرح خطرناک تھا ہمارے لیے وہی درجہ فتح اللہ گولن رکھتا ہے جس کی ترکی حوالگی میں ٹال مٹول دو طرفہ تعلقات پر اثر انداز ہو سکتا ہے لہذا امید ہے کہ امریکی حکومت اس معاملے میں ہمارا ساتھ دے گی ۔