تہران(این این آئی)ایران کے مرشد اعلی علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ مزاحمت کاروں کے لیے ہماری سپورٹ سے متعلق امریکی عہدے دار (جان کیری) کا بیان درحقیقت وہ ہی بات ہے جس کا میں متعدد بار اپنے عہدے داران سے ذکر کر چکا ہوں۔یادرہے کہ انٹرویو میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا تھا کہ یمن میں تہران کی پالیسیاں اور شامی حکومت ، بشار الاسد اور حزب اللہ کے لیے اس کی سپورٹ تہران کے ساتھ نیوکلیئر معاہدے کے بعد ایرانی بینکوں کے لیے امریکی مدد کی کارروائی کو پیچیدہ بنا رہی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک خطاب میں خامنہ ای نے نام لیے بغیر امریکی وزیر خارجہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس بیان کے بعد بھی کیا آپ کی طرف سے پر امید رہنے کا کوئی امکان ہے ؟ایرانی مرشد اعلی نے مزید کہا کہ میں ہمیشہ سے ملک کے ذمہ داران سے یہ بات کہتا رہا ہوں کہ اگر تم لوگ نیوکلیئر معاملے میں پیچھے ہٹو گے تو وہ میزائلوں کا معاملہ لے آئیں گے۔ اگر اس میں پیچھے آؤ گے تو پھر وہ تم سے مزاحمت کاروں (ملیشیاؤں) کی سپورٹ سے ہاتھ کھینچنے کا مطالبہ کریں گے۔ اگر وہ بھی مان لو گے تو پھر وہ انسانی حقوق کے معاملے کو اٹھائیں گے اور اگر تم نے ان کے معیارات کو قبول کر لیا تو پھر وہ تم سے تمہارے مذہبی معیارات کو ختم کرنے کے مطالبے تک پہنچ جائیں گے۔