اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حال ہی میں بحر الاحمرمیں یمن کے حوثی باغیوں نے امریکا کے ایک جنگی جہاز کو جن میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے وہ ایران کی طرف سے مہیا کیے گئے تھے اور ایران نے وہ میزائل چین سے خریدے تھے۔عرب ٹی وی کے مطابق امریکی فوج کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ بحر الاحمر میں ہمارے ایک جنگی جہاز کو حوثی باغیوں نے ’سی 202 سلیک ورم‘ طرز کے میزائلوں سے نشانہ بنانے کی ناکام کوشش کی تھی۔ یہ میزائل ایران کی طرف سے حوثی باغیوں کو فراہم کیے گئے تھے جب کہ خود ایران نے چین سے یہ میزائل درآمد کیے تھے۔امریکی فوج کا کہنا تھا کہ ایران نہ صرف یمن میں حکومت کے خلاف سرگرم شیعہ باغیوں کو اسلحہ فراہم کررہا ہے بلکہ وہ دنیا کے کئی دوسرے ملکوں کو بھاری جنگی ہتھیار مہیا کرتا ہے۔ یمن کے ساحلی علاقوں شبو اور حضر موت میں حوثی باغیوں کو مہلک ہتھیار فراہم کرکے ایران نے عالمی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلی مخالفت کی ہے۔
دوسری جانب امریکا نے کیوبا کے ساتھ تجارت کے لیے مالیاتی لین دین سے متعلق عائد پابندیاں مزید نرم بنانے کا اعلان کیا ہے ۔ دونوں ممالک کے درمیان پانچ دہائیوں تک منقطع رہنے والے سفارتی تعلقات گزشتہ برس بحال ہوئے تھے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ برائے خرانہ و اقتصادیات نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ دینے کے لیے نئے اقدامات کا نفاذ پیر کے روز سے ہو جائے گا۔حالیہ کچھ عرصے میں امریکی حکومت نے کیوبا کے ساتھ تجارت پر عائد سخت پابندیوں میں نرمی کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔
ایران دنیا بھر میں کیا سپلائی کر رہا ہے؟ امریکی رپورٹ نے دنیا بھر میں تہلکہ مچا دیا
16
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں