اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی اخبار ’’انڈین ایکسپریس ‘‘ کے مطابق پاکستان میں کالعد م جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر نے جہادی گروپوں کو مقبوضہ کشمیر میں کارروائیوں کی اجازت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حتمی فیصلہ نہ ہوا تو پاکستان کشمیر کے حوالے سے تاریخی موقع کھوسکتا ہے۔اخبار کے مطابق جیش محمد کے ہفتہ وار میگزین الکلام میں شائع ہونے والی اپیل میں مولانا مسعود اظہر نے کہا کہ اگر حکومت پاکستان تھوڑی سی ہمت کا مظاہرہ کرے تو نہ صرف مسئلہ کشمیر بلکہ آبی تنازع بھی حل ہوسکتا ہے اور اب یہ دونوں تنازعات حل کرنے کا بہترین موقع ہے، اور کچھ نہیں تو کم از کم حکومت مجاہدین کے لئے ہی راستہ کھول دے۔اپنے آرٹیکل میں مولانا مسعود اظر نے پاکستان کے پالیسی سازو ں کو قائل کرنے کے لئے نوے کی دہائی میں جہادی گروپوں کی کارروائیوں اور ان کے نتائج کا حوالہ بھی دیا۔مولانا مسعود اظہر نے مزید کہا کہ جہادی گروپوں کی کارروائیوں نے ہی ’’اکھنڈ بھارت‘‘ کا خواب بھی چکنا چور کردیا۔جیش محمد کے سربراہ نے کہا کہ پٹھان کوٹ اور اْڑی میں دہشتگردی روکنے میں ناکامی کے بعد بھارت پاکستان پر دباو
191 بڑھا رہا ہے، کشمیر کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے پاکستان کو بھی کچھ ہمت دکھانا چاہیے تھی۔مولانا مسعود اظہر نے کہا کہ کشمیر ہماری شہہ رگ ہے، ہمیں نہ صرف خود ہی سارک کانفرنس ملتوی کرنی چاہیے تھی بلکہ لائن آف کنٹرول پر سیز فائر بھی ختم کردینا چاہیے تھا۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ گزرے نوے روز میں کتنے مسلمان شہیداور زخمی ہوچکے ہیں۔آرٹیکل میں کہا گیا کہ جہادی گروپوں کی کشمیر میں کارروائیاں قابض افواج کی صلاحیتوں کو شل کرچکی ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں جہاد سے پہلے اور بعد کی صورتحال کا جائزہ لینے سے فرق واضع ہوجاتا ہے۔انہی کارروائیوں کے باعث بھارت ناگن سے کینچوا بن چکا ہے۔ میگزین الکلام میں شائع ہونے والی اپیل میں مولانا مسعود اظہر نے کہا کہ اگر حکومت پاکستان تھوڑی سی ہمت کا مظاہرہ کرے تو نہ صرف مسئلہ کشمیر بلکہ آبی تنازع بھی حل ہوسکتا ہے اور اب یہ دونوں تنازعات حل کرنے کا بہترین موقع ہے۔