واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکا میں بھی نامعلوم افراد سرگرم ہو گئے ، ملک میں سب سے زیادہ ناپسندیدہ شخصیت روسی صدر پیوٹن کی بڑی تصویر والا بینر نیویارک کے برج پر لہرادیا ۔ پولیس نے ایک گھنٹے بعد بینر کو وہاں سے ہٹا دیا، پولیس واقعے کی تفتیش کر رہی ہے لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی تصویر لگا ایک بینر مین ہٹن کے برج پر لہرایا گیا ہے ،تصویر میں روسی صدر کے پشت پر شامی جھنڈا بھی موجود ہے۔عینی شاہدین کے مطابق دو نامعلوم افراد کو یہ بینرلگاتے ہوئے دیکھا گیا، پولیس نے ایک گھنٹے بعد بینر کو وہاں سے ہٹا دیا، پولیس واقعے کی تفتیش کر رہی ہے لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
دوسری جانب روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے کہا ہے کہ ان کا ملک شام میں قابل اعتبار ہتھیار استعمال کررہا ہے اور گذشتہ ایک سال سے جاری فضائی بمباری کی مہم نے بھی اس اعتباریت کو ثابت کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انھوں نے ایک کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ روس نے جنگ زدہ ملک میں استحکام لانے میں مدد دی ہے اور بین الاقوامی مسلح دہشت گرد گروپوں کے قبضے سے ملک کے ایک نمایاں حصے کو آزاد کرا لیا ہے۔روسی وزیر دفاع نے کہا کہ ہمارے ملک میں تیار کردہ مختلف قسم کے جدید ہتھیاروں کے مشکل صحرائی صورت حال میں تجربات کیے گئے ہیں اور ان سے ان کا قابل اعتبار اور مؤثر ہونا ظاہر ہوا ہے۔واضح رہے کہ روس پر شامی صدر بشارالاسد کی حمایت میں باغی گروپوں کے ساتھ ساتھ شہریوں پر تباہ کن ہتھیار استعمال کرنے کے الزامات عاید کیے جارہے ہیں اور اس پر جنگی جرائم کے ارتکاب کے بھی الزامات عاید کیے جارہے ہیں۔ اس نے شام میں اپنے طویل فاصلے تک مار کرنے والے جدید میزائلوں اور دوسرے ہتھیاروں کے بھی تجربات کیے ہیں۔ان میزائلوں کو جنگی بحری جہازوں ، آبدوزوں اور لڑاکا طیاروں سے فائر کیا گیا تھا۔سرگئی شوئیگو کے بہ قول ان ہتھیاروں میں ایکس 101 راکٹ بھی شامل ہیں جو 4500 کلومیٹر تک مار کرسکتے ہیں۔یہ روس میں فوجی اڈوں سے پروازیں کرنے والے بمبار طیاروں کے ذریعے فائر کیے گئے تھے۔واضح رہے کہ روس کی اسلحے کی صنعت سوویت دور کی بنیادوں ہی پر استوار کی گئی تھی۔اس وقت یہ ملک کی آمدن کا ایک بڑا ذریعہ ہے اور 2015ء میں روس نے قریباً ساڑھے چودہ ارب ڈالرز کا اسلحہ اور فوجی سازوسامان فروخت کیا تھا۔
’’ امریکہ کے سب سے بڑے دشمن کے بینرز امریکہ میں ہی لہرا دیئے گئے ،جانتے ہیں یہ شخصیت کون ہیں ؟
7
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں