ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’ہمیں معلوم ہے کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثے کہاں ہیں‘‘

datetime 7  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد/واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک )امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ کشمیر کے حوالے سے امریکہکا موقف بالکل تبدیل نہیں ہوا، واشنگٹن کی خواہش ہے کہ پاک بھارت حالیہ کشیدگی کم ہو اور اس کے لیے ضروری ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بامعنی مذاکرات ہوں، پاکستان کے اثاثے بالکل محفوظ ہاتھوں میں ہیں اور پاکستان مخالف کسی بل کا علم نہیں۔جمعہ کو ترجمان امریکی محکمہ خارجہ جان کربی نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ پر امید ہے کہ پاکستان نے اپنے ایٹمی اثاثوں کی حفاظت کے لیے موثر انتظام کر رکھا ہے اور پاکستان کے ایٹمی اثاثے بالکل محفوظ ہاتھوں میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے امریکہ کا موقف بالکل تبدیل نہیں ہوا، واشنگٹن کی خواہش ہے کہ پاک بھارت حالیہ کشیدگی کم ہو اور اس کے لیے ضروری ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بامعنی مذاکرات ہوں۔ کانگریس میں پاکستان کے خلاف بل کے حوالے سے جان کربی کا کہنا تھا کہ انہیں ایسے کسی بل کا علم نہیں ہے تاہم خطے میں دہشت گردی تمام ممالک کے لیے ایک مشترکہ خطرہ ہے اور ہم اس کے لیے پاکستان اور افغانستان اور خطے کی دیگر حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے تاکہ ان مشترکہ خطرات کا مل کر مقابلہ کیا جاسکے۔ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کی سلامتی کے متعلق کوئی شبہ نہیں ہے۔ اسلام آباد کے ایٹمی اثاثے کسی بھی صورت میں دہشتگردوں کے ہاتھ نہیں لگ سکتے۔
دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے پاک بھارت افواج پر زور دیا ہے کہ وہ تنازعات کے خاتمے کے لیے ایک دوسرے سے مذاکرات جاری رکھیں۔ پنٹاگون کے پریس سیکریٹری پیٹر کک نے میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ ہم اس بات سے واقف ہیں کہ پاکستانی اور ہندوستانی افواج ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں اور ہم دونوں ملکوں کے درمیان ان مذاکرات کے جاری رہنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، تاکہ کشیدگی کو ختم کیا جاسکے۔ ہم مذاکرات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور اس بات کی بھی حوصلہ افزائی کریں گے کہ یہ مذاکرات جاری رہیں۔پیٹر کک نے کہا کہ پینٹاگون سمیت امریکی انتظامیہ کے مختلف ادارے پاکستان اور بھارت سے روابط برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ پیٹر کک نے کہا کہ سیکریٹری ایشن کارٹر اور امریکی حکومت کو امید ہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کشیدگی کو کم کیا جائے اور یہاں بھی مذاکرات کے ذریعے سے دونوں ملکوں کے تحفظات دور کرنے کے حوالے سے کوشش کی جائے گی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…