اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان اور بیلاروس نے جوہری تعاون بڑھانے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ تجارت ،تعلیم ،سائنس وٹیکنالوجی ،مواصلات اور زراعت سمیت 14مختلف شعبوں میں دوطرفہ معاہدوں پر دستخط کردیئے ہیں جبکہ وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ بیلاروس کے صدر کا دورہ دو نوں ممالک کی بڑھتی ہوئی دوستی اور باہمی تعلقات کا عکاس ہے، مختلف شعبوں میں پاک بیلاروس تعلقات فروغ پا رہے ہیں لہذا ہمیں اس رفتار کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف سے تین روزہ دورے پر آئے ہوئے بیلاروس کے صدر ایگزینڈر لوکا شینکو نے ملاقات کی ہے جس میں دونوں ممالک کے درمیان درمیان تعلیم، تجارت اور مواصلات سمیت کئی شعبوں میں تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے گئے۔ وزیراعظم نے مہمان صدر کو پچھلے ماہ کامیاب انتخابات کے انعقاد پر مبارکباد ی۔ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ بیلاروس کے صدر اور ان کے وفد کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں ، بیلاروس کے صدر کا دورہ پاکستان دونوں ملکوں کے قریبی تعلقات کا عکاس ہے۔انہوں نے کہاکہ دورے سے دوطرفہ کیثرالجہتی تعاون بڑھانے کا موقع ملا ہے اور دو نوں ممالک کو وفود کی سطح پر ہونیوالے مذاکرات میں مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوئی، ثقافت ، تعلیم ، سائنس و ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں پر بات چیت ہوئی اور باہمی تعلقات کے فروغ کے لئے صدر لوکا شینکو کیساتھ اعلامیے پر دستخط ہو گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ دوستی اورتعاون کے سمجھوتے کی توثیق کے لئے دستاویزات کا تبادلہ ہوا ، صدر لوکو شینکو کے دورے پاکستان کے حوالے سے یادگاری ٹکٹ بھی جاری کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ دو نوں ملک مشترکہ منصوبوں میں ایک دوسرے کیساتھ بھرپور تعاون کریں گے اور دونوں ملکوں کا تجارت کے فروغ کے لئے عزم خوش آئند ہے ، بیلاروس کے صدر کیساتھ علاقائی اور عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم نے کہا کہ بیلاروس کے صدر کے دورہ پاکستان پر شکر گزار ہوں ، توقع ہے کہ ان کے اس دورے سے دونوں ملکوں کے تجارتی تعلقات بھی مستحکم ہوں گے۔وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور روس نے 16 مہینوں میں 50 سے زائد معاہدوں و یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں، ان معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر عملدرآمد کی ضرورت ہے تاہم دونوں ممالک اس دورے میں مزید مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کریں گے جب کہ دونوں ممالک کو باہمی تجارت چار سال میں50ملین ڈالر سے ایک ارب ڈالر تک بڑھانے کی بھی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سکیورٹی کی صورتحال بہتر ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے فضا بھی سازگار ہے جب کہ ٹیکسٹائل، زرعی سازو سامان، ہیوی مشینری، ادویہ سازی اور کار سازی میں تعاون کی گنجائش ہے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو نے پاکستان کی معاشی کامیابیوں کو سراہا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابیوں پر وزیراعظم کو مبارکباد دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بیلارس مختلف شعبوں میں پاکستان سے تعلقات بڑھانا چاہتا ہے لہذا دونوں ممالک کو دستیاب مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔پاکستان کے دوسرے دورے میں تعمیری مذاکرات ہوئے ہیں اور بیلاروس پاکستان کیساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کے لئے تیار ہے معاہدوں پر آج ہونیوالے دستخط دوطرفہ تعاون کی عکاسی کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بیلاروس نے دوسرے ممالک کے ساتھ تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے اورجوہری تعاون پر اتفاق کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بیلاروس سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کیلئے پرعزم ہے۔بیلاروس کے صدر نے کہاکہ زراعت اور صنعت کے شعبوں میں بھی ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی ، کسٹمز ،بنکنگ ، لکڑی کے کارخانوں سمیت مختلف شعبوں میں پاکستان کیساتھ تعاون کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اعلیٰ سطح کے وفود کے تبادلوں سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی فضاء4 میں اضافہ ہوا ہے ، پاکستان کے عوام کو خوشحال دیکھنا چاہتے ہیں۔ بیلاروس کے صدر نے آخر میں وزیراعظم نوازشریف کو بیلاروس کے دورے کی دعوت بھی دی ہے جو انہوں نے شکریہ کے ساتھ قبول کرلی۔اس سے قبل بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکو شینکو کے پاکستان پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا، وزیراعظم ہاؤس میں استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی ،وزیراعظم نے انہیں خوش آمدید کہا ، تقریب میں دونوں ملکوں کے قومی ترانے بجائے گئے۔بیلا روس کے صدر کی وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دورے کے دوران مختلف معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط بھی ہوں گے۔