ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اڑی حملے کے بعد بھارتی فوجی کیمپ پر ایک اور حملہ بھارتی فوج میں خوف و ہراس ۔۔ کیا ہوتا رہا۔۔؟

datetime 3  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مقبوضہ کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریبی قصبہ اوڑی میں فوجی ٹھکانہ پر حملے کے دو ہفتوں بعد اتوار کی شب بھارتی فوج کی 46 راشٹریہ رائفلز کے کیمپ پر ایک فدائی حملے میں بی ایس ایف کا ایک اہلکار ہلاک ہو گیا ہے۔یہ حملہ مقبوضہ کشمیر میں ضلع بارہمولہ کے علاقے جان باز پورہ میں ہوا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آور کیمپ میں داخل نہیں ہو سکے اور کیمپ کے باہر تصادم میں ہی دونوں حملہ آور مارے گئے ہیں۔ مقامی پولیس کیمطابق تصادم کے دوران انڈیا کی سرحدی حفاظتی فورس یعنی بی ایس ایف کا ایک اہلکار ہلاک ہوا ہے۔ زخمیوں میں دو فوجی اور مزید ایک بی ایس ایف اہلکار شامل ہیں۔خیال رہے کہ یہ حملہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں اوڑی حملے کے جواب میں انڈین فوج کی طرف سے کی گئی ’سرجیکل سٹرائیک‘ کے دعوے کے چار روز بعد ہوا ہے۔حملہ اتوار کی شب ساڑھے دس بجے کیا گیا۔ انڈین فوج ایک اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ جوابی کارروائی میں دو حملہ آور مارے گئے ہیں۔indian armyانڈین فوج کے ایک افسر نے بی بی سی کو بتایا کہ شمالی ضلع بارہمولہ کے علاقے جان باز پورہ میں واقع فوج کے کیمپ کی بیرونی دیوار کے قریب مسلح حملہ آوروں نے فائرنگ شروع کی۔ تاہم وہ کیمپ میں داخل ہونے میں کامیاب نہیں ہوئے۔جموں کے اودھم پور ضلع میں مقیم انڈین فوج کے شمالی کمان کے ترجمان نے کہا ہے کہ حملے کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔
مقامی لوگوں نے فائرنگ کی تصدیق کی ہے۔ سابق وزیراعلیٰ اور حزب مخالف نیشنل کانفرنس کے صدر عمرعبداللہ نے بارہمولہ میں موجود پارٹی کارکنوں کے حوالے سے ٹویٹ کیا ہے کہ ضلع میں مسلح حملے کے بعد کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔حملے کی زد میں فوجی کیمپ اور دو ہفتے قبل ہونے والے اْوڑی حملے کے مقام کے درمیان پچاس کلومیٹر کا فاصلہ ہے۔ اس کیمپ کے قریب ہی بی ایس ایف کا ایک کیمپ بھی ہے۔ آپریشن کی نگرانی کرنے والے ایک فوجی افسر نے بتایا ہے کہ دو حملہ آور مارے گئے ہیں۔ تاہم سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔جان باز پورہ بارہمولہ قصبہ کے وسط میں اْن پہاڑوں کے دامن میں واقع ہے جن کی دوسری جانبآزاد کشمیر کا علاقہ ہے۔ جان باز پورہ کے رہائشی عرفان نے بتایا کہ ’میں نے زندگی میں اس قدر خوفناک فائرنگ نہیں سْنی۔ ہم سب سہم کر رہ گئے اور پوار قصبہ گولیوں کی گن گرج سے خوف زدہ ہے۔‘ بھارت نے شمال مغربی ریاستوں پنجاب، راجھستان اور گجرات کے ساتھ ساتھ کشمیر اور جموں کے سرحدی خطوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…