اسلام آباد(نیوز ایجنسی )تیل اور معدنی ذخائر کی دولت کے ساتھ ساتھ دیگر ذرائع آمدنی سے مالا مال سعودی عرب بھی مالی خسارے کا شکار ہو گیا ہے ۔ سعودی عرب کے رواں سال جاری مالی خسارے کے پیش نظر سعودی فرمانروا شاہ عبدالعزیز نے اپنی کابینہ کے وزراء کی تنخواہوں اور مراعات میں کمی کا فیصلہ کر لیا ہے۔
سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز نے ریاست کے معاشی خسارے کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنی کابینہ کے وزراءکی تنخواہوں میں 20 فیصد کمی اور دیگر مراعات میں بھی کٹوتی کا حکم جاری کردیا ہے۔غیرملکی نشریاتی ادارے نے اپنی رپورٹ بتایا ہے کہ سعودی فرمانروا کی جانب سے جاری ہونے والے حکم نامے میں شوریٰ کونسل کے 160 اراکین، جن میں 30 خواتین بھی شامل ہیں، کے سالانہ گھریلوں، فرنیچر اور گاڑیوں کے الاؤنس میں 15 فیصد کمی کردی ہے۔
فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز کی جانب سے جاری ہونے والے حکم نامے میں یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ اس اقدام سے کس قدر بچت ممکن ہوسکے گی۔سعودی فرمانروا کی جانب سے جاری ہونے والے حکم نامے میں حکومت کو حکم دیا گیا کہ ریاست کے حکام کو گاڑیاں فراہم کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے‘ اس کے علاوہ ٹیلی
فون اخراجات کو بھی کم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس جاری مالی خسارے میں لاکھوں پاکستانیوں سمیت سعودی عرب میں مقیم بے شمار تارکین وطن کا مستقبل بھی داؤ پر لگ گیا ہے ۔ اداروں کی جانب سے ملازمین کو فارغ کئے جانے کا سلسلہ بھی جاری ہے دوسری جانب حکومت کی جانب سے اس معاملےمیں نئی پالیسی جاری کئے جانے کے امکانات بھی ظاہر کئے جا رہے ہین۔