جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

باغی پاکستانی سیاستدان کی’ ’پناہ ‘‘ کا فیصلہ۔۔۔بھارت نے فیصلہ سنادیا

datetime 24  ستمبر‬‮  2016 |

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک )بھارتی وزارت داخلہ نے اس بات کی تصدیق کردی کہ انہیں بلوچ علیحدگی پسند رہنما براہمداغ بگٹی کی انڈین شناختی کارڈ اور سفری دستاویز کے حوالے سے درخواست موصول ہوگئی جس کا جائزہ لیا جارہا ہے۔مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق براہمداغ بگٹی کی درخواست وزارت خارجہ امور کی جانب سے وزارت داخلہ کو بھیجی گئی ہے۔ہندوستانی وزارت داخلہ کے ایک عہدے دار نے بتایا کہ اس حوالے سے کوئی ٹائم فریم نہیں دیا جاسکتا تاہم براہمداغ بگٹی کی درخواست پر جلد از جلد کارروائی مکمل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ شہریت حاصل کرنے سے قبل براہمداغ بگٹی کو متعدد تصدیقی مراحل سے گزرنا ہوگا اور اس حوالے سے حتمی فیصلہ وزیر اعظم نریندر مودی خود کریں گے۔اخبار کے مطابق یہ صورتحال انتہائی پیچیدہ ہے اور وزارت داخلہ کے حکام سیاسی پناہ دینے کے عمل کا طریقہ کار کو چیک کرنے کے لیے 1959 کے ریکارڈز چھان رہے ہیں۔
یاد رہے کہ ہندوستان نے آخری بار 1959 میں تبتی باشندوں کے روحانی پیشوا دلائی لامہ کی پناہ کی درخواست مں ظور کی تھی اور اس وقت وزیر اعظم جواہر لال نہرو تھے۔ رپورٹ کے مطابق براہمداغ بگٹی اس وقت سوئٹزرلینڈ میں ہیں جہاں سے وہ اپنی سیاسی سرگرمیاں چلا رہے ہیں جبکہ انہوں نے منگل 20 ستمبر کو جنیوا میں مستقل انڈین مشن کو پناہ کی درخواست جمع کرائی۔ رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے کسی مقامی قانون میں لفظ ’ ری فیوجی‘ کا ذکر نہیں اور نہ ہی اس نے اقوام متحدہ کے ری فیوجی کنونشن 1951 یا اس کے 1967 پروٹوکول پر دستخط کیے ہیں جس میں تارکین وطن کے حوالے سے میزبان ملک کے فرائض کا تذکرہ کیا گیا ہے۔
براہمداغ بگٹی بلوچ ری پبلکن پارٹی کے بانی و صدر ہیں اور نواب اکبر بگٹی کے پوتے ہیں جو 2006 میں ایک فوجی کارروائی میں مارے گئے تھے۔اخبار کے مطابق پاکستان نے الزام عائد کیا تھا کہ 2010 میں براہمدا غ بگٹی کو جنیوا فرار ہونے میں ہندوستان نے مدد دی۔ہندوستانی وزارت داخلہ کے عہدے دار نے بتایا کہ اگر براہمداغ بگٹی کی پناہ کی درخواست منظور ہوگئی تو انہیں طویل المعیاد ویزا جاری کیا جائے گا جس کی تجدید ہر سال کرنی ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ دوسری صورت یہ ہوسکتی ہے کہ انہیں رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ جاری کردیا جائے جس کی بناء4 پر وہ کہیں بھی سفر کرسکتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…