ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) روس نے بھارت کی جانب سے پاکستان کے ساتھ24 ستمبر سے شروع ہونے والی مشترکہ فوجی مشقیں منسوخ کرنے کا مطالبہ دوسری بارمستردکرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور روس کی افواج کی مشترکہ مشقیں’’دوستی2016‘‘ طے شدہ پروگرام کے مطابق ہوں گی۔سفارتی اور عسکری ذرائع کے مطابق جنوبی ملٹری ڈسٹرکٹ سے تعلق رکھنے والے 200روسی فوجیوں کا دستہ 24ستمبر سے 7اکتوبر تک جاری رہنے والی پاکستان اور روس کی پہلی فوجی مشقوں میں شرکت کے لئے 23ستمبر کو پاکستان پہنچے گا۔سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور روس کے درمیان مشترکہ فوجی مشقیں ’’دوستی 2016‘‘ طے شدہ پروگرام کے مطابق ہوں گی اور ماسکو نے نئی دلی کو مطلع کر دیا ہے کہ ان مشقوں کو منسوخ نہیں کیا جا سکتا۔ایک سینئر روسی سفارت کار کا کہنا ہے کہ مشترکہ فوجی مشقوں سے بھارت کو فکر مند نہیں ہونا چاہیے۔روس کے چیف آف جنرل سٹاف جنرل ویلیری گیراسیموف نے رواں سال اگست میں اپنے پاکستانی ہم منصب جنرل راشد محمود کے ساتھ ملاقات کے دوران اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ روس پاکستان کے ساتھ طویل المدتی، مستحکم اور قابل اعتماد فوجی تعلقات چاہتا ہے۔