نئی دہلی(این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے کیمپ پر حملے کے نتیجے میں 17 فوجیوں کی ہلاکت کے بعد بھارتی حکومت، فوج اور میڈیا نے تحقیقات کا انتظار کئے بغیرایک بار پھر روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان پر الزامات لگانے کا سلسلہ شروع کردیا ہے ٗ بعض سابق فوجی اعلیٰ افسران کا کہنا ہے کہ حکومت کو پاکستان کے خلاف فوجی آپریشن کا آپشن کھلا رکھنا چاہیے۔بھارتی فوج کے 17 اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد سے بھارت میں پاکستان پر الزامات کی نئی بوچھاڑ شروع ہوگئی اور ہر بار کی طرح اس بار بھی بھارتی حکومت، فوج اور میڈیا نے دہشت گردی کے حملے کے بعد اس کی تحقیقات کے بجائے کسی بھی ثبوت کے بغیر پاکستان پر الزامات لگانا شروع کردئیے ہیں۔ بھارتی فوج کے سابق جنرلز نے یہاں تک اپنی حکومت کو کہا ہے کہ اگر پاکستان کے خلاف جنگ کی صورتحال بھی پیدا ہو تو پھر جنگ کا آپشن بھی کھلا رکھنا چاہیئے۔سابق لیفٹیننٹ جنرل بی ایس جسوال کا کہنا ہے کہ ہمیں پاکستان کے خلاف فوجی آپریشن کا آپشن کھلا رکھنا چاہیے اور ضرورت پڑنے پر اگر پاکستان میں کارروائی بھی کرنا پڑے تو اس میں بھی دیر نہیں کرنا چاہیے اور کارروائی اس وقت تک جاری رکھنی چاہیے جب تک پاکستان کو کوئی ظاہری نقصان نہ پہنچے۔سابق میجر گوریو آریا نے الزام لگایا ہے کہ پاکستان بھارت میں مسلسل دراندازی کررہا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ وہ جانتا ہے کہ ہماری طرف سے کوئی جوابی کارروائی نہیں کی جار ہی ٗ بھارت کو پاکستان کے خلاف جلد کارروائی کرنا ہوگی اور سب سے پہلے پاکستان سے تجارت کو ختم کرنے کے علاوہ پاکستان کو سب سے پسندیدہ قوم کا درجہ دینے کے سلسلے کو بھی ختم کرنا ہوگا۔دوسری جانب سابق آرمی چیف جنرل شنکر رائے چوہدری نے اڑی سیکٹر میں حملے کے بعد وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا ہے اتنے اہم اجلاس میں 2 سروسز چیف نے شرکت کیوں نہیں کی اور آرمی چیف اور چیف آف نیول اسٹا ف حکومت کو مشورہ دینے کے لئے کیوں موجود نہیں تھے جب کہ خفیہ ایجنسی را کے چیف کا بھی کچھ نہیں پتہ کہ وہ کہاں ہیں۔بریگیڈیئر ریٹائرڈ انیل گپتا نے کہاکہ پاکستان پر الزام تراشی سے وادی میں غیریقینی صورتحال پیدا ہوجائے گیٗ فوجی ہیڈکوارٹر پر حملہ بھارت کے لئے سنگین تشویش کی بات ہے تاہم پاکستان پر واضح کرنا ہوگا کہ کشمیر کا بحران ختم نہیں ہوگا۔واضح رہے کہ یہ سابق بھارتی فوجی افسران وہ ہیں جوپاکستان کے خلاف دوجنگیں لڑچکے ہیں اوران میں اکثریت وہ ہے جوبارڈرکی بجائے اپنے مورچے میں ہی رہناپسند کرتے تھی اوراب ریٹائرڈہونے پرپاکستان کے خلاف زہراگلناشروع کردیاہے حالانکہ ان میں سے اکثربھارتی فوجی افسروں نے دوجنگوں میں بھاگ کرہی جان بچائی تھی ۔