پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

افغانستان لرز اٹھا، کابل میں تباہی مچ گئی،درجنوں ہلاک و زخمی

datetime 5  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(این این آئی) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں وزارت دفاع کے دفتر کے قریب دو خود کش دھماکوں میں 24 افراد ہلاک اور 91 سے زائد زخمی ہوگئے ٗزحمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے ٗ دھماکے کے باعث قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے ٗ آسمان پر دھوئیں کے بادل چھا گئے ۔ پیر کو غیر ملکی میڈیا نے افغان وزارت دفاع کے ترجمان صادق صدیقی کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ ‘2 خود کش بمباروں نے اپنے جسم پر موجود دھماکا خیز مواد کو کابل میں اڑایا۔ترجمان نے کہاکہ دونوں خود کش دھماکوں میں پولیس اور عام شہری ہلاک ہوئے۔افغان وزارت صحت کے ترجمان وحید مجروح نے بتایا کہ واقعہ میں کم سے کم 24 افراد ہلاک اور 91 سے زائد زخمی ہوئے۔کابل میں قائم اٹلی کے تحت چلنے والے ایک ایمرجنسی ہسپتال کی انتظامیہ نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ان کے پاس اب تک 21 زخمی لائے گئے تھے جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگئے ٗ مزید کی آمد متوقع ہے۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنی ٹوئٹ میں حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پہلے خود کش بمبار کا نشانہ افغان وزارت دفاع کی عمارت تھی جبکہ دوسرے خود کش بمبار نے پولیس کو نشانہ بنایا۔واضح رہے کہ گذشتہ سال سے افغان طالبان کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے جس میں وہ نہ صرف افغان فورسز بلکہ افغان حکومت کے دفاتر کو بھی نشانہ بنارہے ہیں یاد رہے کہ افغانستان میں 1996 سے 2001 کے دوران افغان طالبان نے افغانستان میں اپنی حکومت امارت اسلامیہ قائم کی تھی اور وہ ایک مرتبہ پھر ملک کا کنٹرول حاصل کرنے کیلئے جنگ میں مصروف ہیں۔افغانستان میں امریکا کی اتحادی نیٹو افواج کے گزشتہ 13 برس سے جاری مشن کو ختم کردیا گیا جس کا آغاز 11 ستمبر 2001 میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر ہونے والے حملے کے بعد طالبان کے خلاف جنگ سے ہوا تھا۔یکم جنوری 2015 سے نیٹو کی انٹرنیشنل سیکیورٹی اسسٹنس فورس (ایساف) کو ٹریننگ اینڈ سپورٹ مشن سے تبدیل کردیا گیا جس کے تحت تقریباً 13 ہزار نیٹو فوجی افغانستان میں قیام کریں گے ان میں امریکی فوجی بھی شامل ہیں۔طالبان کے خلاف جنگ کے باعث پورے ملک میں تشدد کی فضا پروان چڑھ چکی ہے اور سال 2014 میں تقریباً 3188 افغان شہری اس جنگ کی بھینٹ چڑھے، جو اقوام متحدہ کے مطابق سب سے بدترین سال رہا۔



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…