تہران (این این آئی)ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ علی خامنہ ای نے ایک مرتبہ پھر سعودی عرب کو حج کے انتظامات کے حوالے سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔پیر کو ان کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے بیان کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے مسلم اْمّہ سے کہا ہے کہ وہ اسلام کے مقدس ترین مقامات کے انتظامات پر سوال اٹھائیں۔انھوں نے کہا کہ سعودی حکمرانوں کی جانب سے خدا کے مہمانوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کی وجہ سے دنیائے اسلام کو جج کے معاملات اور مقاماتِ مقدسہ کے انتظام کے معاملے پر بنیادی طور پر نظرِ ثانی کرنی چاہیے۔خیال رہے کہ رواں برس ایران اور سعودی عرب کے درمیان حج کے دوران ایرانی شہریوں کے انتظامات کے حوالے سے معاہدے پر مذاکرات کی ناکامی کی وجہ سے رواں برس ایرانی شہری حج کا فریضہ سرانجام نہیں دے سکیں گے۔مئی میں سعودی عرب کے وزیر عمرہ و جج ڈاکٹر محمد طاہر بینتن نے کہا تھا کہ ایران کے ناقابلِ قبول مطالبات کی وجہ سے دونوں ملکوں کے مابین حج انتظامات کے حوالے سے معاہدہ طے نہیں پا سکا۔وزیر حج کے بیان کے مطابق ایران کا مطالبہ تھا کہ ایرانی شہریوں کو ایران میں ہی ویزہ جاری کیا جائے اور ان کے لیے ٹرانسپورٹ کے علیحدہ انتظامات کیے جائیں۔یہ دوسرا موقع ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای نے حج کے انتظامات پر تنقید کی ۔