نیویارک(این این آئی)اقوام متحدہ نے پہلی مرتبہ اس امر کا اعتراف کیا ہے کہ سن 2010 میں ہیٹی میں ہیضے کی وبا کے پھیلنے میں اْس کا کردار تھا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہیضہ پھیلنے کی وجہ امن فوجی دستوں کے لیے تیار کیا گیا سیوریج کا ناقص نظام قرار دیا گیا ہے۔ عالمی ادارے نے واضح کیا ہے کہ ہیٹی کے آٹھ لاکھ سے زائد متاثرین کی بحالی کے لیے ضرورت سے زیادہ اقدامات کرنا ہوں گے۔ اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرمان حق کا کہنا ہے کہ عالمی ادارہ اس سلسلے میں مختلف اقدامات اگلے دو ماہ کے دوران تجویز کرنے پر غور کر رہا ہے۔ ہیٹی میں انسانی حقوق کے سرگرم کارکن ماریو جوزف نے اقوام متحدہ کے اس اعتراف کو ہیٹی کے عوام کے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے